یمن، سعودی عرب کی تازہ بربریت میں 3 بچے شہید، یمنی فورسز کی کارروائی سے جارح اتحاد پسپائی پر مجبور
یمن پر سعودی عرب کی تازہ بربریت میں 4 یمنی شہید ہوگئے جن میں 3 بچے شامل ہیں۔
سعودی عرب نے مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر ہوائی حملے کئے۔ المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق، سعودی اتحاد نے مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ کے التحیتا شہر پر جمعہ کو ہوائی حملہ کیا جسمیں تین بچوں سمیت چار لوگ شہید اور دو لوگ زخمی ہوئے۔
سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور کچھ دوسرے ملکوں کی حمایت سے یمن پر 26 مارچ سنہ 2015 سے حملے کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ اس نے یمن کی زمینی، ہوائی اور سمندری ناکہ بندی کر رکھی ہے جس سے یمنی عوام کو اشیاء خورد و نوش اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
یمنی عوام کی استقامت کے سامنے سعودی عرب اور اسکے اتحادی اب تک اپنے بیان کردہ کسی ہدف خاص طور پر اپنے پٹھوؤں کو اقتدار میں واپس لوٹانے کے ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
دوسری طرف صوبے الحدیدہ کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں یمنی فورسز کی پیشقدمی جاری ہے۔ یمنی فوج اور رضاکار فورس نے الحدیدہ کے جنوب اور مشرق میں کئی علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
المیادین کے مطابق، یمنی فوج اور رضاکار فورس نے ’بیت الفقیہ‘ اور ’التحیتا‘ سے متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ فورسز کے پسپائی اختیار کرنے کے بعد بیت الفقیہ اور التحیتا کے بہت بڑے حصے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے کرایے کے فوجی ’الخوخہ‘ اور ’المخا‘ ضلعوں کی طرف دسیوں کیلومیٹر پسپا ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ یمنی فورسز نے یہ پیشرفت ایسی حالت میں حاصل کی ہے کہ سعودی اتحاد کی فورسز نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے الحدیدہ میں 144 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گولہ باری کی ہے۔