Jan ۰۱, ۲۰۲۲ ۱۷:۱۳ Asia/Tehran
  • فلسطینی نوجوان کی شہادت پر استقامتی گروہوں کا ردعمل

فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے اس شہید اور دیگر فلسطینی شہداء کے خون کا بدلہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطین الیوم نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق؛ فلسطین کی استقامتی تنظیموں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں "امیر عاطف ریان" کی شہادت ایک ایسا جرم ہے جس کا جواب دیا جائے گا اور اس بات کی ضرورت ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو نہتھے فلسطینی عوام کے خلاف منظم دہشت گردی کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے ۔مزاحمتی گروہوں نے کہاہے کہ شہداء کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جائے گا۔ 

دوسری جانب غزہ پٹی میں تحریک جہاد اسلامی فلسطینی کے ترجمان طارق عزالدین نے ایک نوجوان فلسطینی کی شہادت پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی دہشتگردانہ کارروائیاں اور قتل و غارتگری ملت فلسطین کے حریت پسندوں کو اپنی ذمہ داریوں سے باز نہیں رکھ سکے گی اورآزادی کی راہ میں آگے بڑھتے رہنے پر ہمارا اصرار شہدا کی تعداد کو بڑھاتا رہے گا۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے بھی اس شہید اور تمام دلیر و شجاع فلسطینی شہداء کی روح کو سلام پیش کرتے ہوئے اعلان کیاہے کہ شہید "ریان" کی شہادت پسندانہ کارروائی دشمن اور انتہاپسند صیہونیوں کے جرائم کا فطری جواب ہے ۔

واضح رہے صیہونی فوجیوں نے جمعے کوغرب اردن میں ایک فلسطینی نوجوان عامر عاطف ریان کو چاقو رکھنے کے بہانے گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

اس دوران  صہیونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں پرحملہ کرکے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دسیوں فلسطینیوں کو زخمی کردیا

صیہونی فوجیوں نے جمعے کو غرب اردن کے مختلف علاقوں منجملہ نابلس، الخلیل اور قلقیلیہ پر حملہ کرکے فلسطینیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا اور آنسو گیس کے گولے داغے ۔

ان جھڑپوں میں درجنوں فلسطینی فائرنگ سے زخمی ہوگئےاور آنسو گیس کے باعث گھٹن کا شکار ہوگئے۔

 

ٹیگس