ایران کا منصوبہ بحران یمن کے حل کی کنجی ہے، مگر جارحین اُسے نظرانداز کر رہے ہیں: وزیر خارجہ یمن
یمن کے وزیر خاجہ نے تاکید کی ہے کہ ایران کا منصوبہ بحران یمن کے حل میں ایک کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
یو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے وزیر خارجہ ہشام شرف نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بحران یمن کے حل کے سلسلے میں ایک منصوبہ پیش کیا ہے جسے جارح فریق نظرانداز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ جنگ، یمن کے خلاف جاری پابندیوں، مذاکرات کے میکینزم اور اس ملک کے حالات کو معمول پر واپس لوٹانے کے بارے میں ہے اور اس منصوبے کا جائزہ بحران یمن کے حل کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت تمام فریقوں کی جانب سے اس منصوبے کا جائزہ لئے جانے کی ضرورت ہے۔
ہشام شرف نے یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کا ذکر کیا اور کہا کہ سعودی عرب صرف یمن پر حملے جاری رکھنے کا جواز پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ہم اس سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ یمنی عوام کو جارحیت کا نشانہ بنا کر ان کا عزم پسپا نہیں کر سکے گا جبکہ امن مذاکرات سے مسائل حل کئے جا سکتے ہیں۔
یمن کے وزیر خارجہ نے پر سعودی اتحاد کی جاری جارحیت کے بارے میں عالمی برادری کے موقف سے نفرت و بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر ملک اپنے مفادات کے درپے ہے، اسی بنا پر دنیا کے ممالک یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، اس لئے کہ ان کے سعودی عرب کے ساتھ مشترکہ مفادات ہیں۔
یاد رہے کہ ایران نے بحران یمن کے آغاز سے ہی اس بحران کے حل کا ایک چار نکاتی فارمولہ پیش کیا ہے جس میں فوری طور پر جنگ بندی کا نفاذ، یمنیوں کے قومی مذاکرات کا آغاز اور ایک وسیع البنیاد قومی حکومت کے قیام کی تجویز شامل ہے۔