یمن: متحدہ عرب امارات نے پسپائی اختیار کی
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے متحدہ عرب امارات کے حملوں کا زبردست جواب دیتے ہوئے تیل سے مالامال صوبے شبوہ سے متحدہ عرب امارات کے جارح فوجیوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق یمن کی مسلح افواج اور عوامی رضاکار فورسز نے سعودی اتحاد کے رکن ملک متحدہ عرب امارات کے خلاف گزشتہ ہفتے طوفان یمن ایک اور طوفان یمن دو نامی کارروائی کی اور ابو ظہبی اور دبئی کو ڈرون اور میزائلی حملوں کانشانہ بنایا۔
المیادین ٹیلی ویژن چینل نے یمن کے آگاہ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ متحدہ عرب امارات کے فوجیوں اور اس کے آلہ کاروں اور ایجنٹوں کی پسپائی متحدہ عرب امارات کے اعلی حکام کی واضح شکست ہے۔
واضح رہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے جمعرات کو صوبہ شبوہ میں سعودی اتحاد کے فضائی حملوں کو ناکام بنایا جبکہ متحدہ عرب امارات کے آلہ کاروں «العمالقه» اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں متحدہ عرب امارات کے 90 سے زائد آلہ کار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
یادرہے کہ منگل کے روز بھی صوبہ شبوہ میں سعودی عرب کے آلہ کاروں اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں سعودی عرب کے 120 آلہ کار ہلاک و زخمی ہوئےاور ان کی 12 فوجی گاڑیاں تباہ ہوئیں۔
سعودی عرب نے امریکہ اور بعض دیگر ملکوں کے حمایت سے یمن کو گزشتہ 7 سال سے جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ سات سال سے زائد عرصے سے جاری سعودی امریکی جارحیت اور محاصرے کے نتیجے میں لاکھوں یمنی شہری، شہید، زخمی، بیمار یا متاثر ہو چکے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی حمایت سے یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ ترین جارحیت کے باوجود یہ فوجی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔