Feb ۱۹, ۲۰۲۲ ۰۸:۵۷ Asia/Tehran
  • سید نصر اللہ کے خطاب پر اسرائیلیوں کا رد عمل، توازن بدل گیا ہے، اسرائیل نابود ہوگا

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے خطاب پر صیہونیوں کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  صیہونی میڈیا اور صیہونی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کا خطاب، توازن کی تبدیلی کے معنی میں ہے۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے بدھ کے خطاب پر اسرائیلی میڈیا اور تجزیہ نگاروں کے الگ الگ رد عمل سامنے آ رہے ہیں۔ صیہونی میڈیا اور اسرائیلی تجزیہ نگاروں نے دقیق میزائل بنانے پر مبنی سید حسن نصر اللہ کے خطاب کے حصے پر خاص توجہ دی ہے۔

اسرائیل کے ٹیلیویژن چینل-12 نے سید حسن نصر اللہ کے خطاب کے اس حصے کو دکھاتے ہوئے رپورٹ دی کہ ہم اپنے دشمن سے یہ کہتے ہیں کہ ہم نے یہ توانائی حاصل کر لی ہے کہ ہم اپنےہزاروں میزائلوں کو دقیق اور سٹیک بنائیں، ہم نے یہ کام کچھ سال پہلے شروع کیا تھا اور ہم نے اپنے میزائلوں کو سٹیک اور دقیق بنا لیا، اب ہمیں ان کو ایران سے منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ 

صیہونی چینل کان میں عرب امور کے تجزیہ نگار روعی کایس نے بھی کہا کہ نصر اللہ نے اشاروں میں اور واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ اسرائیل نابود ہوگا۔

ایران اور مغربی ایشیا کے امور کے تجزیہ نگار دنی سیترینوویچ کا بھی کہنا تھا کہ حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کے خطاب سے جو بات سمجھ میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ جنگوں کے درمیان جنگ اس وقت تک جاری نہیں رہے گی جب تک اسرائیل توازن برقرار نہ رکھے گا، یہ مسئلہ شام پر اسرائیل کے حملوں سے وابستہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ نے ایک بار پھر جوابی کاروائی کے توازن کو خاص طور پر شام میں اسرائیل کی سرگرمیوں بارے میں ثابت کر دیا ہے اور ممکن ہے کہ مستقبل میں بھی حزب اللہ کے جوابی توازن میں تبدیلی کا مشاہدہ کیا جائے۔

اسرائیلی تجزیہ نگار دنی سیترینوویچ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ ڈرون طیاروں کی تعمیر میں خودکفیل بن گیا ہے اور وہ ایران سے اپنے رابطے کو کم کر رہا ہے اور اب صیہونی حکومت ڈرون طیاروں کی منتقلی کے خصوصی راستوں کو بند نہيں کر سکتی۔

واضح رہے کہ سید حسن نصر اللہ نے گزشتہ روز کے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ 2006 وہ سال تھا جب اسرائیل کی عظمت و ہیبت کا جنازہ نکل گیا، اس حکومت کا سارا راستہ، ایک کھائی میں ختم ہوتا ہے، یہ صرف میرا جائزہ نہیں ہے، دشمن کے اعلی حکام، اس حکومت کے بڑے  تجزیہ نگار، فلسفی اور ماہرین بہت سے افراد ایسی ہی باتیں کرتے ہیں، ہم اسرائیل کو زوال کے راستے پر دیکھ رہے ہیں اور یہاں پر صرف زمانے کا مسئلہ ہے اور کچھ نہيں۔

ٹیگس