Mar ۰۹, ۲۰۲۲ ۱۵:۰۱ Asia/Tehran
  • یمن کے جزیرہ سقطری میں صیہونیوں کو آباد کرنے کی سازش

متحدہ عرب امارات نے اپنے نئے غاصبانہ منصوبے کے تحت یمن کے جزیرہ سقطری میں صیہونی عناصر کی رہائش کے لئے کالونیوں کی تعمیر کا کام شروع کر دیا ہے۔

یمن کا جزیرہ سقطری، بحر ہند کے شمال مغرب میں بحیرہ احمر میں اہم تجارتی راہ بھی ہے جو براعظم افریقہ کے پڑوس میں اور آبنائے باب المندب میں واقع ہے۔ اسی بنا پر اس علاقے کی تجارتی اور اور عسکری اہمیت بہت بڑھ جاتی ہے۔

یمن نیوز کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مستعفی حکومت کے ذرائع نے بدھ کے روز خبر دی ہے کہ متحدہ عرب امارات کے خلیفہ بن زائد ادارے نے جزیرہ سقطری میں صیہونی فوجیوں، فوجی افسروں اور فوجی ماہرین کے لئے رہائشی مکانات بنانے پر کام شروع کر دیا ہےتاکہ یمن کے اس جزیرے میں مشترکہ فوجی انٹیلیجنس ٹھکانے قائم کئے جا سکیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں کے دوران سیاحوں کی شکل میں اسرائیل کے دسیوں گھرانے یمن کے جزیرہ سقطری میں منتقل ہوئے ہیں۔

باخبر ذرائع نے کچھ عرصے قبل بھی خبر دی تھی کہ متحدہ عرب امارات نے یمن کے جزایر سقطری کے ایک جزیرے عبدالکوری میں غاصب صیہونی حکومت سے متعلق فوجی اڈہ بنانے کے مالی اخراجات کی فراہمی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

اس سے قبل متحدہ عرب امارات سے وابستہ فوجیوں نے بھی سقطری کے ہوائی اڈے کو فوجی ایرپورٹ میں تبدیل کرنے کا اقدام کیا تھا۔

متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کا مقصد جزیرہ سقطری میں صیہونی حکومت کی فوجی موجودگی کو بڑھانا ہے اور اس طرح سے یہ غاصب صیہونی حکومت جزیرہ سقطری کو جاسوسی کے اپنے ایک اڈے میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ سمندری راستوں پر اس کا تسلط ہو سکے۔ 

متحدہ عرب امارات بھی یمن کے اس جزیرے کو جہازرانی کے بین الاقوامی راستوں کو کنٹرول کرنے کے لئے اپنے ایک ذریعے کی حیثیت سے استفادہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

ٹیگس