Mar ۱۲, ۲۰۲۲ ۲۳:۲۸ Asia/Tehran
  • کس طرح سے موساد کی جال میں پھنسا لبنانی شہری؟

لبنان میں گرفتار موساد کے جاسوس نے بہت ہی خطرناک اعترافات کئے ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنانی آرمی نے جنوری کے مہینے میں موساد کے ایک جاسوس کو گرفتار کیا تھا اور لبنانی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مذکورہ جاسوس نے کیسے صیہونی خفیہ ایجنسی اور جاسوس ایجنسی سے رابطہ کیا تھا۔

لبنان کے المنار چینل نے شنبہ کے روز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لبنانی جاسوس فرید ادیب الحسنیہ نے کیسے موساد سے رابطہ کیا۔ 

المنار چینل نے سیکورٹی اہلکاروں کے سامنے اس کے اعترافات کو نشر کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ تقریبا ڈیڑھ سال پہلے الحسنیہ نے فیس بک پر ایک ایڈ دیکھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایک تجارتی کمپنی کو کچھ ملازموں کی ضرروت ہے، اس لبنانی شہری نے اپنی سی وی مذکورہ کمپنی کو بھیجی اور کچھ عرصے کے بعد ایک شخص نے اس سے انگریزی میں گفتگو کی اور اس سے رابطہ کیا اور اس سے سوال کیا کہ کیا وہ اطلاعات  اور ڈیٹا جمع کرنے میں بھی تجربہ رکھتے ہیں یا نہیں؟

این رابطے کے بعد فرید الحسنیہ کا کام شروع ہو گیا۔  سب سے پہلے اس سے کہا گیا کہ کئی سم کارڈ خریدے اور سم کارڈ خریدنے کے لئے اپنا اصلی ڈاکیومینٹ نہ دے۔ اس اپیل کے بعد اس لبنانی شہری سے کہا گیا کہ صیدا کے the spot کامپلیکس کی اندر اور باہر سے مختلف پہلوؤں سے فوٹو کھینچے۔

اس کے بعد الحسنیہ سے کہا گیا کہ بیروت کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے اندر کے کچھ ٹیلیفون نمبر بھیجے، اس کے بعد کچھ لوگوں کے نمبر بھی مانگے گئے اور اس کے بعد موساد نے کچھ افراد کی گاڑیوں کا نمبر بتایا اور ان کے بارے میں اطلاعات جمع کرنے کو کہا۔

اس لبنانی شہری سے کچھ فلسطینی شہریوں، ان کے گھر کا پتہ اور ان کی گاڑی کے نمبر پلیٹ کے بارے میں اطلاع جمع کرنے کو کہا گیا۔ اس نے اعتراف کیا کہ اس کے بعد موساد نے اسے ایک فلسطینی کے بارے میں اطلاعات جمع کرنے کو کہا، تب اسے سمجھ میں آیا کہ وہ اسرائیلی جاسوسی ایجنسی کی جال میں پھنس گیا ہے۔ لبنانی شہری بتاتا ہے کہ گاڑی کے نمبر پلیٹ، گاڑی کے مالکوں اور اور ان کے ٹیلیفون نمبر کے عوض میں اس کو 12 ہزار ڈالر دیئے گئے۔

اس کے بعد موساد سے اس کے پاس ایک پیغام آتا ہے جس میں اس سے کہا گیا کہ وہ بلیک باکس اور رائٹ ہینڈ کی طرح موساد کے لئے کام کرے اور یہ راز کسی پر عیاں نہ کرے۔

ٹیگس