یمنی فوج نے سعودی اہداف پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں
یمن کی مسلح افواج نے سعودی عرب میں انجام پانے والے ڈرون اور میزائل آپریشن کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ یمنی فوج نے سعودی عرب کے اندر حساس تنصیبات پر ایک بار پھر وسیع جوابی حملہ کیا ہے ۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ تازہ آپریشن کے پہلے مرحلے میں ریاض، ینبع اور چند دیگر شہروں میں سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل کمپنی آرامکو کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن میں بیلسٹک اور کروز میزائلوں کے علاوہ ڈرون طیاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے آپریشن کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے کی شاندار کامیابی کے بعد یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی عرب کے شہروں خمیس مشیط، جیزان، سامطہ اور جنوبی ظہران میں حساس اوراہم تنصیبات کو میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نےخبردار کیا کہ، یمن کی مسلح افواج ظالمانہ محاصرہ ختم کرنے کے لیے خصوصی آپریشن پرعملدرآمد کریں گی اور ایسے حساس مقامات کونشانہ بنایا جائے گا جن کے بارے میں سعودی حکام سوچ بھی نہیں سکتے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نےمزید کہا کہ ہمارے پاس تمام حساس اہداف کی گہری معلومات موجود ہیں اور ہم کسی بھی وقت انہیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔
دوسری جانب جارح سعودی اتحاد نے جنوبی سعودی عرب میں واقع ظہران کے بجلی گھر اور خمیس مشیط میں گیس تنصیبات پریمنی فوج کے حملوں کا اعتراف کیا ہے تاہم کہا ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ عام طور پر جارح سعودی اتحاد یہ دعوی کرتا ہے کہ اس نے یمنی فوج کے حملوں کو ناکام بنادیا ہے لیکن ہر بار یمن کی مسلح افواج تصاویر اور شواہد پیش کرکے سعودیوں کے دعووں کو جھوٹا ثابت کرتے ہیں۔
سعودی عرب نے امریکہ اوربعض دیگر ملکوں کی حمایت سے، دوہزار پندرہ میں یمن کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا اور اس ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ یمن کے خلاف سعودی جارحیت اور ناکہ بندی کا مقصد، یمن میں اپنی کٹھ پتلی حکومت کو بحال اور عوامی تحریک انصاراللہ کو حکومت سے بے دخل کرنا تھا۔ تاہم اس کا یہ مقصد تاحال پورا نہیں ہوسکا ہے۔
سات سال سے جاری اس غیر قانونی اور ظالمانہ جنگ میں ہزاروں بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں اور کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
سعودی اتحاد نے وحشیانہ حملے کرکے یمن کے پچاسی فیصد بنیادی ڈھانچے کوتباہ کردیا ہے جبکہ ناکہ بندی اور محاصرہ کرکے، بے گناہ شہریوں کو بھوک، غربت اور بیماریوں سے دوچار کر رکھا ہے۔