Apr ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۱:۲۲ Asia/Tehran
  • لبنان کے انتخابات کے عمل میں سعودی عرب اور امریکہ کی کھلی مداخلت

حزب اللہ کی مرکزی شوری نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ لبنان کے انتخابات میں اپنے مدنظر امیدواروں کی فہرست پیش کرتے ہیں۔

حزب اللہ کی مرکزی شوری کے رکن نبیل قاووق نے ملک کے داخلی مسائل میں  سعودی عرب اور امریکہ کی مداخلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں ملکوں کے سفارتخانے لبنان کے انتخابات میں اپنے مدنظر امیدواروں کی فہرست پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکہ کی مداخلت کا ہدف لبنان میں داخلی فتنے کو ہوا دینا اور حزب اللہ کا مقابلہ کرنا ہے۔
نبیل قاووق نے کہا جو لوگ سنہ 1982 سے دشمن اسرائیل سے ہاتھ ملائے ہوئے تھے، آج وہ لوگ مزاحمت پر پیچھے سے حملے کے موقع کی تلاش میں ہیں اور ایسے لوگوں کو سفارت خانوں سے حمایت اور پیسوں کی مدد ملی رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 1982 کا توازن بدلا نہیں اور یہ لوگ اسرائیل کے ساتھ ایک ہی ہدف کے ساتھ گھات لگائے بیٹھے ہین، کوئی چیز بدلی نہیں اور ان لوگوں نے اپنے گزشتہ کے تجربوں سے سبق حاصل نہیں کیا ہے۔

حزب اللہ کی مرکزی شوری کے رکن نے کہا کہ کچھ غیر ملکی سفیر، لبنان کے اعلی عہدیداروں کو طلب اور لبنان کی خودمختاری اور سفارتکاری کے اصول کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب سے سنگین مسئلہ انتخابات کے عمل میں غیر ملکی سفارتخانوں کی بے تحاشہ مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا کوئی یقین کرے گا کہ یہاں پارلیمانی انتخابات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انتخابات کے امیدواروں کی ایسی فہرست ملی ہے جس کی سعودی اور امریکی سفارتخانوں نے حمایت کی ہے۔ ہم انکے مابین انتخابات کی فہرست کی حمایت میں ہماہنگی کے شاہد ہیں۔

شیخ نبیل قاووق نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ دنیا کے کس ملک میں سفارتخانے انتخابات کی فہرست بناتے اور اس کی حمایت کرتے ہیں۔ اس سے زیادہ برا ہونے کو اب کیا بچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ غیر ملکی سفارتخانوں کے اس کام کا مقصد حزب اللہ کا مقابلہ کرنا اور لبنان میں داخلی فتنے کو ہوا دینا ہے۔

ٹیگس