Apr ۲۰, ۲۰۲۲ ۱۲:۱۳ Asia/Tehran
  • مسجد الاقصی پر صیہونیوں کا ایک بار پھر حملہ 

غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کو ایک بار پھر جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔

صیہونی فوجیوں کی جانب سے ایسی حالت میں جارحیت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے کہ فلسطین کے مزاحمتی گروہوں نے مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے جاری حملوں پر سخت خبردار کیا ہے۔

جہاد اسلامی فلسطین کا کہنا ہے کہ دشمن صیہونی حکومت ایک ہمہ گیر مذہبی جنگ شروع کروانے کی سازش رچا رہی ہے۔ ماہ مبارک رمضان شروع ہونے کے بعد سے صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں منجملہ جنین پر اپنی جارحیت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ اس جارحیت کے نتیجے میں اب تک کئی فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔

جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما داوود شہاب نے کہا ہے کہ صیہونی فوجیوں کی جارحیت کی بنا پر صورت حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ غاصب صیہونیوں کی جارحیت کے مقابلے میں استقامت کے علاوہ فلسطینیوں کے پاس کوئی اور چارہ کار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کو فلسطینی علاقوں سے جدا کرنے کی صیہونی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ داوود شہاب نے کہا کہ فلسطینی گروہوں کی استقامت و مزاحمت کا سلسلہ جاری رہے گا تاکہ صیہونی حکومت کو اس کی جارحیت کا جواب دیا جاتا رہے۔

دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ غرب اردن کے نابلس شہر کے برقہ قصبے پر چڑھائی کر دی، جس کے دوران فلسطینیوں سے جھڑپ ہوئی۔ اس جھڑپ میں بہتر فلسطینی زخمی ہوگئے۔

فلسطین الیوم کے مطابق، برقہ قصبے کے دروازے پر ہی فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں میں جھڑپ شروع ہو گئی۔ صیہونی فوجیوں نے منگل کو برقہ قصبے کے دروازے پر مورچہ بندی کی اور اس طرح غیر قانونی طور پر بسائے گئے صیہونیوں کے لئے اس قصبے پر چڑھائی کا راستہ ہموار کیا۔

گزشتہ پندرہ دنوں کی صیہونی جارحیت میں تقریبا دو سو فلسطینی زخمی اور بیس شہید ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا فلسطین کی مزاحمتی و استقامتی تنظیم حماس کی القسام بریگیڈ کے جوانوں نے غاصب صیہونی ٹولے کے جنگی طیاروں کی طرف زمین سے ہوا میں مار کرنے والے راکٹ فائر کرکے انہیں فرار ہونے پر مجبور کر دیا۔

اس سے قبل صیہونی دہشتگردوں نے غزہ کے بعض علاقوں پر فضائی بمباری کی تھی۔ گزشتہ جمعے کے روز سے اور خاص طور سے انتہا پسند صیہونی آبادکاروں کی جانب سے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کو جارحیت کا نشانہ بنائے جانے کے بعد سے فلسطینیوں اور صیہونی غاصبوں کے درمیان کشیدگی بہت زیادہ شدت اختیار کر گئی ہے۔

ٹیگس