May ۱۶, ۲۰۲۲ ۰۸:۴۵ Asia/Tehran
  • لبنان میں پارلمانی انتخابات، چالیس فیصد ووٹنگ، حزب اللہ: نتیجہ جو ہوا، تسلیم کریں گے

لبنان کے وزیر داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے پارلمانی انتخابات میں عوامی شرکت سی شرح تقریبا اکتالیس فیصد رہی ہے۔ حزب اللہ لبنان نے کہا ہے کہ انتخابات کے نتائج کو قبول کریں گے اور سبھی کی طرف دست تعاون بڑھائیں گے۔

پارلمانی انتخابات کے لئے اتوار کو ووٹ ڈالے گئے جس میں ایک سو اٹھائس پارلمانی نشستوں کے لئے سات سو اٹھارہ امیدوار میدان میں اترے۔

ایران پریس کے مطابق لبنان کے وزیر داخلہ بسام مولوی نے اتوار کی شب اعلان کیا ہے کہ انتخابات میں تقریبا اکتالیس فیصد عوام نے شرکت کی ہے۔

اس سے قبل لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے ووٹنگ کا عمل ختم ہو جانے کے بعد یہ اعلان کیا تھا کہ بعض انتخابی حلقوں میں عوامی شرکت کی شرح پچاس فیصد سے بھی زیادہ رہی ہے۔

اتوار کی صبح مقامی وقت کے مطابق سات بجے ووٹنگ کا عمل شروع ہوا جو شام سات بجے تک جاری رہا اور اس مرحلے میں ملک کے پندرہ انتخابی حلقوں میں ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ کا عمل ختم ہوتے ہی رائے شماری کا عمل آغاز کر دیا گیا ۔اس سے قبل پہلے اور دوسرے مرحلے میں ملک کے باہر مقیم لبنانی شہریوں کو حق رائے دہی استعمال کرنے کا موقع دیا گیا جس کے تحت اٹھاون ممالک میں ووٹننگ ہوئی اور اس میں عوامی شرکت ساٹ فیصد سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔

ان انتخابات میں مجموعی طور پر انتالیس لاکھ سڑسٹھ ہزار پانچ سو سات شہریوں کو حق رائے رہی حاصل تھا۔ انتخابات کی حساسیت کے پیش نظر اسی ہزار سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔

حزب اللہ لبنان کے اتحادی سمجھے جانے والے سابق وزیر خارجہ اور آزاد قومی موومنٹ کے سربراہ جبران باسل نے ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد یہ کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان انتخابات میں ہماری پارٹی کو قابل توجہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے لبنان کے انتخابات میں مستقل بنیادوں پر امریکی مداخلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ شنکر نے یہ اعتراف کیا ہے کہ انکی جماعت آزاد قومی موومنٹ کو نشانہ بنانے کے لئے جو منصوبہ انہوں نے تیار کیا تھا وہ ناکام رہا ہے۔

دوسری جانب حزب اللہ لبنان کے نائب سکریٹری شیخ نعیم قاسم نے اتوار کو ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ عوام پوری آزادی و اختیار سے ووٹ دیں گے اس لئے انتخابات کے بعد کسی کو یہ کہنے کا حق نہیں ہوگا کہ پارلیمنٹ میں اسکی نمائندگی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ابھی سے کہہ رہے ہیں کہ انتخابات کے نتائج جو بھی ہونگے اسے قبول کریں گے اور سبھی کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھائیں گے۔

حزب اللہ کے نائب سکریٹری نے کہا کہ انتخابات یہ بتا رہا ہے کہ ہم ٹوٹنے کے مرحلے سے زندگی کو جنبش دینے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

ٹیگس