ترکی کی انوکھی پالیسی، پڑوسی ممالک شام و عراق پر بمباری، اسرائیل سے دوستی
ترکی کی فوج نے دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کے بہانے شمالی عراق اور شام پر بمباری کی۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی فوج نے دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کے نام پر شمالی عراق اور شام پر بمباری کی۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ کرد ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹھکانوں پر ترکی کی بمباری اور فضائی حملہ در اصل شمالی شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کا ایک پیش خیمہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی کے جنگی طیاروں ںے شمالی عراق پر بھی بمباری کی ہے۔ یہ بمباری ایسے میں ہوئی ہے کہ جب اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لاپد اور ان کے ترک ہم منصب میولوٹ کاوسوگلو نے بدھ کے روز تل ابیب میں ملاقات کی۔ گزشتہ 15 سال کے دوران یہ کسی بھی ترک وزیر خارجہ کا پہلا دورۂ اسرائیل ہے۔
وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ معاشی کمیٹی کے کام کا ازسر نو جائزہ لینے اور سول ایوی ایشن معاہدے کے لیے بات چیت کا آغاز کرنے پر اتفاق کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کے وزیر خارجہ گزشتہ روز اسرائیل پہنچے تھے اور انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ کا سفر کیا۔
یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں صیہونی صدر آئیزیک ہرتزوگ نے ترکی کا دورہ کر کے ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات کی تھی۔