دہشتگرد اسرائیل کے ہاتھوں ایک اور فلسطینی خاتون صحافی کی شہادت کی مذمت
فلسطینی تنظیموں نے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ایک اور خاتون صحافی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
صیہونیوں کے اس بے رحمانہ اقدام کے بعد جہاد اسلامی فلسطین نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے گھناؤنے جرائم کی سزا بالاخر بھگتنا پڑے گی ۔ فلسطین کی استقامی کمیٹی نے بھی خاتون صحافی کی شہادت کے واقعے کو اسرائیل کی نسل پرستانہ، جارحانہ اور فاشسٹ پالیسی کا تسلسل قرار دیا ہے۔
تحریک مجاہدین فلسطین نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غفران وراستہ کی شہادت سے ایک بار پھر واضح ہوگیا ہے کہ آزادی کا حصول غاصبوں کے خلاف انتفاضہ اور جدوجہد کے ذریعے ممکن ہوسکتا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس، تحریک احرار اور جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی خاتون صحافی غفران وراستہ کے قتل کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی دشمن کو فلسطینیوں کے خلاف ایک ایک جرم کا حساب چکانا پڑے گا۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے آج صبح شمالی الخلیل کے العروب کیمپ کےداخلی راستے پر فائرنگ کرکے اکتیس سالہ فلسطینی صحافی غفران وراستہ کو شہید کردیا ۔ گزشتہ بیس روز کے دوران غاصب صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والی یہ دوسری فلسطینی خاتون صحافی ہے۔