سعودی اتحاد کی جارحیت کا دندان شکن جواب دیا جائیگا: علی القحوم
جارح سعودی اتحاد نے مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ میں ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ میں گذشتہ 24 گھنٹے میں جنگ بندی کی 53 بار خلاف ورزی کی اور الحدیدہ کے ساتھ ساتھ یمن کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا۔
سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں نے حیس کے علاقے میں اپنی فوجی پوزیشن کو مضبوط بناتے ہوئے ڈرون حملے بھی کئے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد نے حیس اور الجبلیه میں 6 بار جاسوسی کی غرض سے پروازیں انجام دیں، 3 بار گولہ باری کی اور 44 بار مختلف ہتھیاروں سے یمنی عوام پر گولیاں برسائیں۔
یمن کی قومی سالویشن حکومت کے سیاسی دفتر کے رکن علی القحوم نے جارح سعودی اتحاد کی جارحیت پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کی افواج جارح اس جارحیت کا دندان شکن جواب دیں گی۔
انہوں نے جارح سعودی اتحاد کے جرائم کو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے جن کے نتیجے میں انسانی المیے کا شکار یمنی عوام کے لئے مسائل و مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی اتحاد جنگ بندی کے اسٹاک ہوم سمجھوتے اور اسکے عالوہ ان دنوں اقوام متحدہ کی نگرانی میں وہاں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود یمن کے مختلف صوبوں میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ٹھکانوں کے علاوہ یمنی شہریوں پر بھی گولہ باری کر رہا ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی سات سالہ جنگ کے دوران ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔