سعودی اخبار کا دعوی، عراق سے آنے والی ہے اچھی خبر
سعودی عرب کے اخبار نے دعوی کیا ہے کہ بغداد سے ریاض اور تہران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا اعلان ہونے والا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: الشرق الاوسط کا دعویٰ ہے کہ بغداد میں ریاض اور تہران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا اعلان بغداد میں کیا گیا۔
ایک سعودی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کا اعلان ممکنہ طور پر عراق میں تینوں ممالک کے حکام کی موجودگی میں کیا جا سکتا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لندن سے شائع ہونے والے سعودی اخبار "الشرق الاوسط" نے ایک باخبر عراقی ذریعے کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا امکان ہے۔
اس ذریعے نے دعوی کیا ہے کہ بغداد میں دونوں ممالک کے حکام کے ساتھ عراقی وزیر اعظم "مصطفی الکاظمی" اور وزیر خارجہ "فواد حسین" کی موجودگی میں یہ اعلان کیا جا سکتا ہے۔
"الشرق الاوسط" اخبار نے اس باخبر ذریعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی گزشتہ ہفتے جدہ اور تہران کے دورے کے دوران ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں دونوں فریق کے درمیان بہت سے متنازعہ معاملات طے پاگئے جس کی وجہ سے ان مسائل میں کمی واقع ہوسکتی ہے جو پورے خطے میں کشیدگی کا سبب بن رہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، اس سوال کے جواب میں کہ کیا سعودی حکام کا دورہ بغداد جدہ میں ہونے والی سربراہی کانفرنس سے پہلے ہو گا، جو جولائی کے وسط میں منعقد ہونے والی ہے، اس ذریعے نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ اس کے لیے تینوں ممالک کی جانب سے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
سحر عالمی نیٹ ورک سعودی عرب کے اخبار کے اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کر سکتا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے گزشتہ روز دمشق سے اعلان کیا کہ تہران، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی، دونوں ممالک کے سفارتخانوں کے دوبارہ کھلنے اور سیاسی مذاکرات کے آغاز کا خیرمقدم کرتا ہے۔
اب تک ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے پانچ دور عراق کی میزبانی میں بغداد میں ہو چکے ہیں۔ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے جولائی کے اوائل میں سعودی عرب اور ایران کا دورہ کیا تھا۔