سعودی حکومت کی جنگ بندی سے متعلق سمجھوتےکی خلاف ورزی
سعودی حکومت جنگ بندی اور جنگی قیدیوں کے تبادلے سے متعلق سمجھوتے کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی قیدیوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے جنگی قیدیوں کے تبادلے سے متعلق دس مقامی سمجھوتوں کو کہ جن پر عید الاضحی کے موقع پرعمل ہونا تھا، شکست سے دوچار کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جنگی قیدیوں کے تبادلے سے متعلق سمجھوتے کے بارے میں کہ جس پر مارچ میں دستخط ہوئے تھے، مذاکرات میں پیشرفت ابھی پچاس فیصد سے بھی کم ہے اور یمن کے صوبے مآرب میں سعودی اتحاد کی آلہ کار فوجی اس سمجھوتے کی تکمیل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اور ابھی تک انھوں نے کوئی فہرست پیش نہیں کی ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی جنگی قیدیوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے کہا کہ اقوام متحدہ نے مقابل فریق پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا ہے اور اس مسئلے پر جو انسان دوستانہ بھی ہے، بہت کم توجہ دی گئی ہے۔
دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ نے سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی پابندی نہ کئے جانے پر کڑی تنقید کی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے بارے میں سعودی اتحاد میں شامل ملکوں کی مفاہمت کی شرح بالکل ناقابل قبول ہے۔انھوں نے کہا کہ یمنی عوام کو غیرمنصفانہ محاصرے کا سامنا رہا ہے اور ہزاروں ملازمین تنخواہوں کے بغیر کام کر رہے ہیں اور یہ مسئلہ ہر سطح پر پایا جاتا ہے۔
اس سے قبل یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا تھا کہ سعودی اتحاد اور اس کے آلہ کار فوجیوں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے باوجود فائر بندی کو ہم مستحکم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر سارے امور تبدیل ہو سکتے ہیں اور جوابی کارروائی کا سلسلہ کسی بھی وقت دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا کہ یمنی عوام کے مسائل و مشکلات میں کمی لانے اور جارحیت بند کرانے کی غرض سے اور اسی طرح یمن کا ظالمانہ محاصرہ ختم کرانے کے لئے جنگ بندی کو قبول کیا گیا ہے مگر یہ دروازے ہمیشہ کھلے نہیں رہیں گے اور اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی کہ سعودی اتحاد جنگ بندی سے یمنی عوام کے خلاف کوئی غلط فائدہ اٹھائے۔
اپریل دو ہزار بائیس میں اقوام متحدہ کی کوششوں سے یمن میں جنگ بندی کی مدت میں توسیع کا اعلان کیا گیا مگر سعودی اتحاد کی جانب سے اس جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی سات سالہ جنگ کے دوران دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ سے زائد لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمن کا پچاسی فیصد بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہوگیا ہے، اسکے علاوہ اس ملک کو شدید غذائی بحران کا سامنا ہے۔