یمن; جنگ بندی کی مدت میں مزید 2 ماہ کی توسیع
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے جنگ بندی کی مدت میں مزید 2 مہینے کی مدت بڑھائے جانے کی خبر دی ہے۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہینس گرونڈ برگ نے کہا ہے کہ جنگ بندی کا اصل مقصد عام شہریوں کی مدد اور سیاسی طریقے سے موجودہ صورتحال سے نکلنے کیلئے پر امن راہ حل تلاش کرنا ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل، سعودی اتحاد کی جانب سے بحری جہازوں کو بندرگاہ تک پہنچنے سے روکنے، بروقت پروازیں انجام نہ دینے اور اقوام متحدہ کی جانب سے فرائض کی انجام دہی میں لیت و لعل کی اب تک بارہا مذمت کر چکی ہے۔
اقوام متحدہ کی تجویز پر 2 اپریل سے یمن میں جنگ بندی ہوئی اور اس کا مقصد ایندھن سے لدے 18 بحری جہاڑوں کو الحدیدہ بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے اور صنعا ایر پورٹ سے ہر ہفتے 2 پروازں کو اڑان بھرنے کی اجازت دینا تھا۔
اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی سعودی اتحاد نے بارہا خلاف ورزی کی ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے سعودی اتحاد کے ساتھ جنگ بندی کے مسئلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کے سلسلے میں حالات، تقاضوں اور اسی طرح اس بات کو مد نظر رکھا جائے گا کہ سعودی اتحاد نے جنگ بندی پر کس حد تک عمل کیا ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا کہ سعودی اتحاد کو جنگ بندی کی شقوں پر عمل کرنا ہو گا اور ماضی میں جو کچھ نہیں کیا گیا ہے اس کی بھی تلافی کرنا ہو گی۔