Aug ۳۰, ۲۰۲۲ ۲۱:۵۷ Asia/Tehran
  • عراق کی تازہ صورتحال، ویڈیوز کی زبانی

عراق کی مشترکہ آپریشنل کمان نے مقتدیٰ صدر کی تقریر کے بعد دارالحکومت بغداد اور ملک کے دیگر علاقوں سے کرفیو اٹھانے کی اطلاع دی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: فارس خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الصدر دھڑے کے سربراہ مقتدیٰ صدر کے سیاست سے استعفی دینے کی خبر کے بعد عراق کے کئی علاقوں میں حالات خراب ہوگئے اور مقتدی صدر کے حامیوں نے عوامی مقامات اور سرکاری دفاتر کو آگ لگانا شروع کردیا تھا۔

حالات کو قابو سے باہر دیکھ کر انتظامیہ نے دارالحکومت سمیت تقریباً پورے عراق میں کرفیو نافذ کر دیا تھا۔

ایک پریس کانفرنس میں مقتدی صدر نے اپنے حامیوں سے اپیل کی کہ وہ ایک گھنٹے کے اندر گرین زون کا علاقہ چھوڑ دیں۔

صدر کی جانب سے حامیوں سے اپیل کے بعد ان کے حامیوں نے آہستہ آہستہ اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کر دیا جس کے بعد میڈیا چینلز نے ایسی ویڈیوز اور تصاویر جاری کیں جن میں دکھایا گیا کہ صدر دھڑے کے حامیوں نے گرین زون کا علاقہ چھوڑنا شروع کر دیا ہے۔

دریں اثناء عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہائے مقدس میں زائرین ایک بار پھر سیلاب ہے جو جو گزشتہ شب خالی ہو گیا تھا۔ 

دوسری جانب عراق کے محکمہ امیگریشن کے سربراہ نے بھی کہا ہے کہ حالات قابو میں ہیں اور سرحدیں زائرین کے لیے کھول دی گئی ہیں۔

مقتدیٰ الصدر کے بیان کے بعد عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اپنے پیغام میں مقتدیٰ الصدر کے بیان اور ان کے حامیوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر عراق کی حفاظت کرنی ہے، کشیدگی سے دور رہنا ہے اور متحد عراق بنانا ہے۔

مقتدی صدر کی جانب سے سیاست سے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد، ان کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی کی، توڑ پھوڑ کی اور گرین زون کے علاقے میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کی، جب کہ کچھ حامیوں نے سرکاری عمارتوں اور دفاتر میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

بغداد میں صدر دھڑے کے فسادیوں کے ہنگامے کے بعد الصدر دھڑے کی عسکری ونگ سلام بریگیڈ بھی میدان میں آ گئی اور گرین زون کے علاقے میں کئی راکٹ بھی داغ دیئے۔

ٹیگس