مقتدی الصدر نے اسرائیل کا مقابلہ کرنے پر آمادگی کا اعلان کر دیا
عراق میں صدر دھڑے کے رہنما کا کہنا ہے کہ عرب اور اسلامی فوجیں صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: عراق کے مذہبی اور سیاسی رہنما مقتدی صدر نے تاکید کی ہے کہ صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اسلامی ممالک میں اس حکومت کے سفارت خانوں کو بند کیا جائے اور اس کے خلاف جامع اقتصادی پابندیاں لاگو کی جائیں۔
عراق کی صدر دھڑے کے سربراہ سید مقتدی الصدر نے عرب اور اسلامی ممالک کی فوجوں سے صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح سے تیار رہنے کو کہا ہے۔
صیہونیوں سے نمٹنے کے لیے مقتدی الصدر نے 10 تجاویز پیش کی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں:
جامع و وسیع اقتصادی بائیکاٹ، بالواسطہ اور بلواسطہ تیل کی برآمدات کو روکنا، سفارت خانے کو بند کرنا اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو جرم قرار دینا، تل ابیب کی حمایت کرنے والے ممالک بالخصوص امریکہ کو دھمکیاں دینا وغیرہ ۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ طبی اور ضروری امداد غزہ تک پہنچنی چاہئے کہا کہ امریکہ کو اسلامی اور عرب ممالک میں اپنے فوجی اڈے بند کرنے کی دھمکی دی جانی چاہئے۔
مقتدی الصدر نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی ممالک میں صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والی سرکاری اور غیر سرکاری آوازوں کو خاموش کیا جانا چاہیے، تاکید کی کہ اسلامی ممالک کو بیک وقت غزہ کی حمایت میں مظاہرے کرنا چاہیے۔
قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کے حوالے سے فلسطینی مزاحمت کی حمایت کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے وزیراعظم بنیامن نتن یاہو جنگی مجرم ہیں۔