شام اور عراق میں امریکا کی مشکوک سرگرمیاں
امریکی فوج نے عراق میں اپنی چھاونی کے لئے نیا فوجی سازوسامان بھیجا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: امریکی فوج نئے فوجی ساز و سامان بشمول بکتر بند گاڑیاں شام سے عراق میں اپنے اڈوں تک لے آئی۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی شام کے مقامی ذرائع نے بروز منگل عراق کو نئے امریکی فوجی سازوسامان کی منتقلی کا اعلان کیا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ ساز و سامان، جس میں 20 بکتر بند گاڑیاں شامل تھیں، صوبہ الحسکہ میں "الولید" کراسنگ سے گزر کر شمالی عراق میں داخل ہوا۔ گزشتہ روز شام میں امریکی فوجی اڈوں میں سے ایک سے فوجی سازوسامان عراق میں داخل ہوا۔
امریکی فوج نے شام کے تیل کے کنوؤں سے چوری ہونے والے 31 تیل کے ٹینکروں کو الولید کراسنگ کے ذریعے عراق کی سرزمین پر منتقل کیا تاکہ اس ملک میں امریکی فوجی اڈوں میں استعمال کیا جائے۔ اس کراسنگ کو بغداد اور دمشق کی حکومتیں غیر قانونی سمجھتی ہیں۔
امریکہ ستمبر 2014 میں داعش دہشت گردوں سے لڑنے کے بہانے شام میں داخل ہوا اور اب تک اس گروہ کو تباہ کرنے میں کوئی خاص کردار ادا کیے بغیر اس ملک میں اپنی غیر قانونی موجودگی جاری رکھے ہوئے ہے۔ دمشق کی حکومت نے کئی بار اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو خطوط میں امریکہ کو غاصب قرار دیا ہے اور اس کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا ہے۔