Sep ۲۰, ۲۰۲۲ ۰۹:۱۰ Asia/Tehran
  • (فوٹو: میلٹری ٹائم)
    (فوٹو: میلٹری ٹائم)

امریکہ میں سابق فوجیوں کی خودکشی کے سلسلے میں پیش کئے جانے والے اعداد و شمار سے دو گنا زیادہ فوجی خودکشی کرتے ہیں۔

رشا ٹوڈے نے امریکی جنگ کے شرکا نامی ایک این جی او کے حوالے سے بتایا ہے کہ خودکشی کے وہ اعداد وشمار جو سرکاری طور پر بتائے جاتے ہیں حقیقی اعداد و شمار سے کم ہیں۔ امریکہ کے سابق فوجیوں میں سے اوسطاً چوبیس فوجی روزانہ خودکشی کرتے ہیں اور یہ اعداد و شمار درحقیقت سرکاری اعداد و شمار کی بنسبت سینتیس فیصد زیادہ ہیں۔

اسکے علاوہ روزانہ تقریبا بیس فوجی ایسے بھی ہیں جو حد سے زیادہ منشیات کے استعمال یا خود کو سخت چوٹیں پہنچانے کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ سابق امریکی فوجیوں کی وزارت عام طور پر خودکشی کے باعث ان ہلاکتوں کو اتفاقی یا غیر واضح دلائل کی بنا پر ہونے والی اموات کے طور پر پیش کرتی ہے مگر مذکورہ امریکی این جی او کا کہنا ہے کہ ان ہلاکتوں میں سے اکثر وہ ہلاکتیں ہیں جن میں افراد خود کی جان لینے کی غرض سے کچھ خاص اقدامات کرتے ہیں۔

تحقیقات کے مطابق وہ امریکی فوجی جنہیں ڈیوٹی کے دوران ڈی گریڈ کیا گیا ہو وہ سابق امریکی فوجیوں کی بنسبت چھپن فیصد زیادہ خودکشی کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ یہ کہ سب سے زیادہ خودکشی کا رواج بالترتیب کوسٹ گارڈ، میرین، بحریہ اور فضائیہ میں پایا جاتا ہے۔

براؤن یونیورسٹی کی تحقیقات کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران میدان جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں سے چار گنا زیادہ خودکشی کی وجہ سے امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

 

ٹیگس