سعودی عرب اور امارات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یمنی فوج کا انتباہ
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کو انتباہ دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے سرمائے کہیں اور منتقل کر لیں۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں موجود غیر ملکی کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے سرمایے دوسرے ممالک میں منتقل کرلیں۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے زور دے کر کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا سرمایہ کاری کرنا بہت خطرناک ہو گا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کا یہ بیان ایسی صورت میں سامنے آیا ہے کہ جب اس سے قبل یمن کی اعلیٰ اقتصادی کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ ملکی وسائل کو لوٹنے والی ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو ضروری خطوط اور انتباہات بھیجے گئے ہیں اور ان فریقوں کو اس سلسلے میں طے شدہ ڈیڈ لائن پر عمل کرنا چاہیے۔
قبل ازیں یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا تھا کہ یمن کی مسلح افواج نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والی تیل کمپنیوں کو ان دونوں ممالک سے نکل جانے کا الٹی میٹم دیا تھا۔
یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہےکہ جارح ممالک یمن میں جنگ بندی کی پابندی نہیں کررہے ہیں اور یمنی عوام کو اپنے تیل کے ذخائر سے استفادہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں اس لیے ہم سعودی عرب اور امارات میں سرگرم تیل کمپنیوں کو مہلت دیتے ہیں کہ وہ سعودی عرب اور یو اے ای کے بجائے کہیں اور اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے خود کو تیار کریں اور ان دونوں ممالک کو ترک کر دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمنی عوام کو ان کے وسائل اور آمدنی سے محروم کرنے پر بضد رہتے ہیں تو ہماری مسلح افواج ان حکومتوں کو ان کی آمدنی سے محروم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رہنے کی صورت میں یمن کی مسلح افواج اپنا کوئی اور فیصلہ کریں گی اور اس کے لئے یہ مسلح افواج آمادہ بھی ہیں۔
یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے یہ انتباہ ایسی حالت میں دیا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے جاری جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی بنا پر جنگ بندی کے سمجھوتے کی مدت میں توسیع ابھی نہیں کی گئی ہے۔
اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا تھا کہ یمن کے مذاکرات کار یمنی قوم کے حقوق سے ہرگز چشم پوشی نہیں کریں گے اور ایسی صورت میں جنگ بندی کی مدت میں توسیع نہ کئے جانے کے ذمہ دار بھی سعودی اتحاد میں شامل جارح ممالک ہی ہوں گے۔
یمن کے مذاکرات کار وفد نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے دوران صنعا نے سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے باوجود صبر و تحمل سے کام لیا ہے تاکہ اقوام متحدہ اور برادر ملکوں کو مزید کوششیں انجام دینے کا موقع فراہم ہو سکے۔
جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم یمنی قوم کے قانونی و انسانی حقوق و مفادات چاہتے ہیں اور اس کے علاوہ ہمارا کوئی اور پروگرام نہیں ہے ۔