Oct ۱۰, ۲۰۲۲ ۱۷:۳۹ Asia/Tehran
  • سید نصر اللہ کی دھمکی کے بعد اسرائیل بیک فٹ پر

تل ابیب کی جانب سے حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید نصراللہ کے نام مایوس کن پیغام پہنچا ہے کہ  ہم کاریش گیس فیلڈ سے گیس نہیں نکالنا چاہتے اور نہ ہی ہم جنگ چاہتے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: عبرانی میڈیا جو کل گیس فیلڈ سے تجرباتی طور پر گیس نکالنے کی خبریں چلا رہا تھا، چند ہی گھنٹے گزرنے کے بعد لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کو تل ابیب کے مایوس کن پیغام اور اس گیس فیلڈ میں نئی ​​سرگرمیوں کا جواز پیش کرنے کی خبر دی ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے ساتھ آبی سرحدیں بنانے کے معاملے پر صیہونی حکومت کے داخلی تنازعات کی شدت اور اس معاہدے سے دستبرداری پر اس حکومت کے حکام پر الزامات بادل ساہ فگن ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی دھمکی کی وجہ سے عبرانی میڈیا نے اس ہفتے کے آغاز میں دعویٰ کیا تھا کہ تل ابیب کاریش گیس فیلڈ کے آزمائشی آپریشن کا عمل شروع کرے گا۔

ان ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ صیہونی حکومت کے اس قدم کا مطلب یہ ہو گا کہ تل ابیب بیروت کے ساتھ سرحدی حد بندی کے معاہدے پر دستخط کیے بغیر بھی گیس نکالے گا اور صیہونی حکومت کے سیکورٹی اداروں نے "انرجیئن"  (Energian) کمپنی سے کہا ہے کہ وہ گیس کی پیداوار کے عمل تحت گیس کا آخری ٹیسٹ کروائے۔

ان حالات میں کل عبرانی میڈیا نے خبر دی تھی کہ صیہونی حکومت کے لیے کاریش گیس فیلڈ سے ڈرلنگ اور گیس نکالنے کی ذمہ دار انگریز کمپنی Energin" " کی سائٹ کو ہیک کر لیا گیا ہے۔

صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے لکھا ہے کہ اس کمپنی کی ویب سائٹ پر عراق کی سرزمین سے سائبر حملہ کیا گیا اور ہیکنگ گروپ اس کمپنی کی ویب سائٹس اور مقبوضہ فلسطین میں گیس کے دفاتر کو ہیک کرنے میں کامیاب ہو گئے اور اس تک رسائی بند کر دی تھی۔

ٹیگس