جارح افواج نے ملک میں بدترین انسانی بحران پیدا کیا ہے: یمنی وزیر خارجہ
یمنی وزیر خارجہ اور یونیسف کے نمائندے کی صنعا میں ملاقات
یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے یونیسف کے نمائندے پیٹر جیمز ہوکین سے ملاقات کے دوران بتایا کہ یمن کو بدترین انسانی المیے کا سامنا ہے جو یمن پر جارح افواج کے حملے سے پیدا ہوا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: یمن کے درالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے نمائندے پیٹر جیمز ہوکین نے یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں یمنی وزیر خارجہ نے یونیسیف کے نمائندے کو بتایا کہ یمن کو انسانی المیے کے ایک بدترین بحران کا سامنا ہے جو جارح افواج کے حملوں سے پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جارح افواج کے حملوں اور محاصرے سے سب سے زیادہ بچے اور خواتین متاثر ہوئی ہیں۔
ہشام شرف عبداللہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے نمائندے کو یمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کےلئے تمام تر تعاون اور حمایت فراہم کی جائے گی۔
سعودی عرب اتحاد نے امریکی مدد اور ایما پر عبدربہ منصور ہادی کی واپسی کے بہانے اور اپنے سیاسی مقاصد اور عزائم کے حصول کے لئے یمن پر 26 مارچ 2015 سے تاحال جنگ و جارحیت مسلط کر رکھی ہے لیکن یمنی عوام اور فوج کی مزاحمت سے وہ اپنے اہداف پورا کرنے میں ناکام رہا اور یمنی افواج کے جوابی حملوں میں نقصانات نے اسے جنگ بندی کرنے پر مجبور کر دیا۔
یمن میں سعودی اتحاد کی جارحیت کے دوران ہزاروں یمنی شہری شہید یا زخمی اور لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ یمن کے خلاف جارح اتحاد کی طرف سے مسلط کردہ ناکہ بندی بھی اس ملک میں شدید انسانی بحران اور خوراک، ادویات اور ایندھن کی کمی اور وبائی امراض کے پھیلاؤ کا باعث بنی ہے۔