Nov ۲۲, ۲۰۲۲ ۱۰:۵۵ Asia/Tehran
  • سعودی بارودی سرنگوں کا شکار ہوتے یمنی معصوم

بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے والے یمنی مرکز نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ اب تک دوسو سے زائد بچے سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگوں کی زد میں آکر اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

سحر نیوز/عالم اسلام: یمن کے المسیرہ ٹی وی کے مطابق یمن میں سرگرم بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے والے مرکز کے بیان میں آیا ہے کہ ایسے عالم میں کہ جب دنیا چلڈرنس ڈے منا رہی ہے، یمنی بچے اپنے اُن ابتدائی ترین حقوق کی تلاش میں ہاتھ پیر مار رہے ہیں جنہیں سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کی آٹھ سالہ جارحیت کے دوران مکمل طور پر بھلا دیا گیا ہے، انکے گھروں اور اسکولوں میں انہیں نشانہ بنایا ہے اور بچپن کے شیریں تصور کا انکے دلوں میں خون کر دیا ہے۔

مذکورہ یمنی مرکز کی رپورٹ میں آیا ہے کہ اس وقت میں لاکھوں بچے غذا، تعلیم اور صحت کے اپنے ابتدائی ترین حقوق سے محروم ہیں اور انکے رنج و غم میں سعودی اتحاد کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگوں اور انکے سروں پر گرنے والے بمبوں نے اور زیادہ شدت پیدا کر دی ہے۔

رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ اقوام متحدہ گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران یمن کے خلاف جنگ اور محاصرے کا خاتمہ کروانے میں ناکام رہا اور نتیجہ یہ ہوا ہے کہ رواں سال کے دوران کم از 145 بچے جارح سعودی اتحاد کی بارودی سرنگوں اور بمبوں کی زد پر آکر موت کی نیند سو گئے۔

اس سے قبل اس مرکز کی رپورٹ میں آیا تھا کہ رواں سال کے دوران سعودی عرب کی بارودی سرنگوں اور کلسٹر بموں کا شکار ہو کر 219 عام شہری شہید اور 400 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

ٹیگس