متحدہ عرب امارات میں صیہونی حکومت کے سازشی منصوبے کا انکشاف
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ یہ حکومت دو ملین ڈالر کی رقم سے متحدہ عرب امارات کے شہری علاقوں میں ڈرون طیاروں کے لئے بنیادی ڈھانچہ تیار کر رہی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیل اور یواے ای کے درمیان فوجی تعاون کے فروغ کے تحت اس بنیادی ڈھانچے کو تیار کیا جا رہا ہے۔
13 اکتوبر 2020 کو امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کے نتیجے میں یواے ای اور اسرائیل نے تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔
اسرائیل کے سیکورٹی اور فوجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایروبوٹکس نامی صیہونی کمپنی نے ڈرون طیاروں کا استعمال کرکے متحدہ عرب امارات کے شہری علاقوں میں اس ملک کے ایک حکومتی ادارے کے لئے ڈرون سے متعلق بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔
اسرائیل کی ایک ویب سائٹ آئی سی ای کی رپورٹ کے مطابق ایروبوٹکس کمپنی نے کہ جو ڈرون کے لئے ایک محفوظ بنیادی ڈھانچے کے ذریعے فضائی ڈیٹا جمع کرنے اور تجزیہ کا کام کرتی ہے، یو اے ای کے حکومتی ادارے کے لئے اپنی خدمات فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اس سائٹ کا کہنا ہے کہ اس صیہونی کمپنی کی جانب سے فراہم کی گئی روش اور خدمات کا تجربہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایکسپو دبئی میں کیا گیا تھا۔ یہ سسٹم ڈرون کے اسمارٹ نیٹ ورک کے طور پر کام کرتا ہے۔