Dec ۰۳, ۲۰۲۲ ۰۷:۵۴ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

ترکیہ کی وزارت دفاع نے شمالی عراق پر فضائی حملوں کی خبر دی ہے۔

سحر نیوز/عالم اسلام: ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق ترکیہ کے جنگی طیاروں نے شمالی عراق کے سلیمانیہ صوبے میں ماوت دیہی علاقے پر بمباری کی۔ ترکیہ کے لڑاکا طیاروں نے 5 مرتبہ اس علاقے پر حملہ کیا کہ جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے۔

یاد رہے کہ ترکیہ نے 18 اپریل سے شمالی عراق  پر حملوں کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ یہ حملے کرد پی کے کے کے عناصر کی سرکوبی اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کیلئے کر رہا ہے۔

ترکیہ کی فوج، وقفے وقفے سے کرد لیبر پارٹی سے مقابلے کے بہانے عراق کے شمالی علاقوں پر بمباری کرتی رہتی ہے جس پر عراق کی حکومت اور عوام نے بھی سخت احتجاج کیا ہے۔ 

واضح رہے کہ عراق اور شام کی حکومتیں اپنی سرحدوں کے اندر ترکیہ کے فوجی اقدامات کو جارحیت قرار دے کر اُسے غیرقانونی قرار دے چکی ہیں تاہم ابھی تک انقرہ نے بغداد اور دمشق کے احتجاج پر کان نہیں دھرے ہیں اور وہ بدستور دونوں ممالک میں اپنے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

قابل ذکر ہے کہ تین روز قبل ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے ترک ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا جس میں انہوں نے ترکی کے سیکورٹی خدشات کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ادراک کا ذکر کرتے ہوئے ان خدشات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ اس  مسئلے کے حل کیلئے دمشق و انقرہ کے درمیان سیکیورٹی مذاکرات کے تسلسل کی ضرورت ہے اور زمینی فوجی کارروائیوں سے نہ صرف مسائل کو حل کرنے میں مدد نہیں ملے گی بلکہ نقصان بھی پہنچے گا اور صورت حال مزید پیچیدہ ہوگی۔

امیر عبد اللہیان نے ترکیہ اور شام کے درمیان سیاسی مسائل کے حل کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان بھی کیا۔

ٹیگس