Dec ۱۱, ۲۰۲۲ ۱۲:۳۶ Asia/Tehran
  • انصاراللہ یمن کی مستعفی حکومت کو شدید نتائج کی دھمکی

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے مستعفی یمنی دھڑے کی حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے انصاراللہ کے خلاف اقتصادی حوالے سے پابندیاں لگانے کی کوشش کی تو اسے جوابی حملوں کےلئے تیار رہنا چاہیے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمنی حکومت کے وزیر تیل اور معدنیات احمد دارس نے کہا ہے کہ صنعا کسی بھی قسم کی اقتصادی پابندیوں اور مشکلات پیدا کرنے کی صورت میں خاموش نہیں رہے گا۔

رپورٹ کے مطابق یمنی وزیر نے مستعفی حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں کام کرنے والی تیل کمپنیوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ تیل کی برآمدات کے حوالے سے صنعا حکومت کو آگاہ کئے بغیر کام شروع نہ کریں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام غیر ملکی کمپنیوں کو آگاہ کررہے ہیں کہ وہ کسی بھی قسم کے اقدامات کے حوالے سے صنعا حکومت سے رجوع کریں نہیں تو انہیں ناگوار نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مستعفی یمنی حکومت نے صنعا حکومت کے زیرکنٹرول علاقوں میں تیل کی برآمدات کرنے والی 12 کمپنیوں کو دہشت گردوں کی فہرست میں ڈال دیا تھا اور ان کے ساتھ بینک کے معاملات کو ممنوع قرار دیا تھا۔

22 اکتوبر کو انصاراللہِ یمن کے جوانوں نے جارح دشمن اور اسکے آلۂ کاروں کی مسلسل جارحیت کے جواب میں حضرموت علاقے میں ایک تیل کی ترسیل کی بندرگاہ پر ہوائی حملہ کیا تھا جس کے بعد یمن کی مستعفی حکومت نے انصاراللہ کو ایک دہشت گرد گروہ قرار دیا تھا۔

اکتوبر کے آغاز میں انصاراللہ نے اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی مذاکرات چھ ماہ جاری رہنے کے بعد بند گلی میں پہنچ گئے ہیں۔

انصاراللہ نے جنگ بندی کےلئے شرط عائد کی تھی کہ انصاراللہ کے زیرکنٹرول علاقوں میں حکومتی اہلکاروں کی تنخواہیں اس تیل کی دولت سے ادا کی جائیں جو مستعفی حکومت کے کنٹرول میں ہے نیز انصاراللہ نے مستعفی یمنی حکومت کے زیرکنٹرول علاقوں میں کام کرنے والی تیل کمپنیوں کو تیل کی برآمدات روکنے کی ہدایت کی تھی۔

ٹیگس