بغداد کانفرنس میں علاقائی چیلنجوں سے نمٹنے پر زور
بغداد ٹو کانفرنس کے شرکا نے علاقائی چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: بغداد ٹو کانفرنس منگل کی رات اختتامی بیان جاری کرکے ختم ہوئی ۔ اس کانفرنس میں ایران کے وزیر خارجہ سمیت دنیا کے بارہ ملکوں کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی ۔ اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کی دعوت پر عراقی وزیراعظم شیاع السودانی کے تعاون سے امان میں ہونے والی اس کانفرنس میں ایران، مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، قطر، بحرین، کویت، عمان اور ترکیہ کے اعلی رتبہ عہدیداروں کے علاوہ خلیج فارس تعاون کونسل اور عرب لیگ کے سیکریٹری، اسلامی تعاون اور یورپی یونین کے نمائندوں کے علاوہ فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے بھی شرکت کی ۔
عراق کی سرکاری خبررساں ایجنسی واع کے مطابق بغداد ٹو کانفرنس کے اختتامی بیان میں پہلی بغداد کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد، عراق میں امن و استحکام کے قیام، ارضی سالمیت اور جمہوریت کی حمایت کی غرض سے حکومت عراق کے ساتھ تعاون جاری رکھنے اور علاقائی اختلافات کے حل کی غرض سے مذاکراتی عمل کے آغاز کی عراقی کوششوں کی حمایت پر زور دیا گیا ہے۔
بغداد ٹو کانفرنس کے مندوبین نے دہشت گردی سمیت عراق کو درپیش تمام چیلنجوں کے مقابلے میں عراقی حکومت کی حمایت جاری رکھنے کا عزم دہراتے ہوئے، انتہا پسندی اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کی ہے۔ بیان میں توانائی، پانی، بجلی، غذائی سیکورٹی، صحت عامہ، ٹرانسپورٹ اور انفرا اسٹرکچر کے میدان سیمت سبھی اقتصادی اور ترقیاتی منصوں میں بھی عراق کی حکومت کے ساتھ تعاون کی یقین دھانی کرائی گئی ہے۔
بغداد ٹو کانفرنس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کی کانفرنسوں اور ڈائیلاگ کے انعقاد سے علاقائی کشیدگی کے خاتمے اور تعمیری تعاون اور تعلقات کے فروغ میں مدد ملے گی۔