سابق امریکی صدر ٹرمپ کے وارنٹ گرفتاری جاری
عراق کے دارالحکومت بغداد میں "قادۃ النصر" یا فتح و ظفر کے کمانڈر کہلانے والے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی تیسری برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے عراقی عدلیہ کے سربراہ فائق زیدان نے کہا کہ ان شہیدوں کے قتل کے اصل مجرم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے ہیں۔
سحر نیوز/عالم اسلام: ایسنا خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زیدان نے محاذ استقامت کے عظیم کمانڈروں شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کی شہادت کی تیسری برسی کی مناسبت سے بغداد میں منعقدہ پروگرام کو خطاب کیا۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ان کمانڈروں کی شہادت ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے اور یہ ایسے جرم کا ارتکاب کیا گیا ہے جو نا قابل معافی ہے۔
فائق زیدان نے کہا کہ ان لوگوں کا محاسبہ کرنا کہ جو ان کمانڈروں کے قتل کے مرتکب ہوئے ہیں، عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی عدلیہ کسی بھی ایسے شخص کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے دریغ نہیں کرے گی جس کے متعلق اس کے پاس کمانڈروں کے قتل کے جرم میں ملوث ہونے کے ثبوت ہوں گے۔
عراقی عدلیہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ عدلیہ نے شہید کمانڈروں کے سلسلے میں اپنے جرم کا اعتراف کرنے والے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
فائق زیدان نے اپنی تقریر کے اختتام پر محاذ استقامت کے کمانڈروں کے قتل کی تحقیقات کرنے والوں سے کہا کہ وہ اس جرم کے مرتکب افراد کو تلاش کرنے کے لیے غیر معمولی کوشش کریں۔
ساتھ ہی انہوں نے حشد الشعبی کے قیام کے بارے میں عراق کی دینی مرجعیت کے دانشمندانہ فتوے کو سراہا اور کہا کہ اس فتوے نے دہشت گردوں کے منصوبے کو ناکام بنایا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی دہشتگردوں نے 3 جنوری 2020 کو بغداد ایئرپورٹ کے قریب ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کو نشانہ بناکر شہید کردیا، یہ حملہ امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے کیا گیا۔