یمن میں نئے سال کے 23 روز میں 98 یمنی شہید و زخمی
یمن پر جارح سعودی اتحاد کے حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا عیسوی سال شروع ہونے کے بعد سے اب تک یمن کے سرحدی علاقوں پر سعودی اتحاد کی جاری جارحیت میں سات عام شہری شہید اور اکیانوے دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبأ کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبے الحدیدہ پر جارح سعودی اتحاد نے 110 مرتبہ حملہ کیا۔ اس رپورٹ کے مطابق حیس اور الجبلیه پر توپخانے کے گولے داغے گئے جبکہ جاسوس ڈرون نے بھی کارروائی کی۔
یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ رواں عیسوی سال 2023 شروع ہونے کے بعد سے اب تک یعنی 23 دنوں میں یمن کے سرحدی علاقے خاص طور سے صعدہ کے مختلف علاقے سعودی اتحاد کی جارحیت کا مسلسل نشانہ بنتے رہے ہیں جس میں اب تک سات عام شہری شہید اور اکیانوے زخمی ہو چکے ہیں۔
یمن میں جانی نقصان کا یہ سلسلہ ایسی حالت میں جاری ہے کہ سعودی وزیر خارجہ نے 5 روز قبل ڈاووس اجلاس میں اعتراف کیا تھا کہ یمن کا مسئلہ مذاکرات سے ہی حل ہو سکتا ہے اور ہم مذاکرات کے لئے جنگ بندی کی کوشش کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی کوششوں اور یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی رضامندی سے یمن میں دوماہ کی جنگ بندی کا قیام عمل میں آیا تھا جس میں دو بار توسیع بھی کی گئی مگر پھر یہ جنگ بندی کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئی جبکہ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے نئی جنگ بندی کے لئے صنعا ایرپورٹ مکمل طور پر کھولنے اور سعودی اتحاد کے زیر قبضہ علاقوں کے تیل کی آمدنی سے یمنی ملازمین کو تنخواہیں ادا کئے جانے کی شرط عائد کی ہے۔