یمن پر سعودی اتحاد کی جاری جارحیت
سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یمن کے صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک سو اڑتیس بار جارحانہ حملے کئے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبے الحدیدہ میں یمن کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد نے ڈرون طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے حیس کے مختلف علاقوں پر کئی بار حملے کئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الجبلیہ کے مختلف علاقے بھی سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ رواں عیسوی سال شروع ہونے کے بعد سے یمن کے سرحدی علاقے خاصطور سے صعدہ کے مختلف علاقے سعودی اتحاد کی جارحیت کا مسلسل نشانہ بنتے رہے ہیں۔
سعودی اتحاد کی جانب سے تازہ جارحیت میں صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا گیا ۔ اقوام تحدہ کی کوششوں اور یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی رضامندی سے یمن میں دوماہ کی جنگ بندی کا قیام عمل میں آیا تھا جس میں دو بار توسیع بھی کی گئی مگر پھر یہ جنگ بندی کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئی جبکہ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے نئی جنگ بندی کے لئے صنعا ایرپورٹ کھولنے اور سعودی اتحاد کے زیر قبضہ علاقوں کے تیل کی آمدنی سے یمنی ملازمین کو تنخواہیں ادا کئے جانے کی شرط عائد کی ہے۔
واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے دیگر بچے زخمی ہوئے ہیں۔
یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک، یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔
یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی قوم کے جاری محاصرے کی بنا پر بیس لاکھ سے زائد یمنی بچوں کو صحیح خوراک تک میسر نہیں ہے اور ایک کروڑ ستر لاکھ سے زائد یمنی شہریوں کو جن میں نوے لاکھ یمنی بچے شامل ہیں، صاف پانی اور حفظان صحت سے متعلق خدمات سے محرومی کا سامنا ہے۔