صیہونی بری طرح خوفزدہ، مقبوضہ سرزمینوں سے فرار ہونے لگے
صیہونی آبادکار موجودہ حالات سے بری طرح خوفزدہ ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں وہ ہر قیمت پر مقبوضہ علاقوں سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔
سحر نیوز/عالم اسلام: صیہونی آبادکاروں کی بڑی تعداد دوسرے ممالک کی شہریت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کی شدت پسندانہ پالیسیوں اور پھر اسکے جواب میں فلسطینی باشندوں کے اقدامات نے مقبوضہ علاقوں سے صیہونیوں کے فرار کی رفتار تیز کر دی ہے۔
المیادین نیوز چینل نے عبری ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی آبادکار موجودہ حالات سے بری طرح خوفزدہ ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں وہ کسی بھی قیمت پر مقبوضہ سرزمینوں سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے ترقیاتی مرکز کے سربراہ لاو بیکمین نے بھی اس بارے میں کہا ہے کہ صیہونی آبادکار دوسرے ممالک کا پاسپورٹ حاصل کرنے کی دوڑ میں لگ گئے ہیں، اب یہ جگہ رہنے کے قابل نہیں رہی ہے۔
عدالتی قوانین میں اصلاحات کے حوالے سے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی کوششوں کے خلاف صیہونیوں کے مظاہروں میں بھی شدت آتی جا رہی ہے۔
صیہونی پارلیمان میں حزب اختلاف کے ایک سربراہ یائیر لاپید نے بھی موجود صورت حال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج سے چھے ماہ بعد اسرائیل اندرونی طور پر زوال اور انتشار کا شکار ہو جائے گا۔ سابق صیہونی وزیر جنگ ایوگڈور لیبرمین نے بھی صیہونی وزیر اعظم پر نشانہ کستے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو حالات کو مکمل طور پر افرا تفری کی جانب لے جا رہے ہیں۔
بدعنوانی، رشوت خوری اور امانت میں خیانت عناوین کے تحت مقامات سے روبرو نیتن یاہو نے عدالتی اصلاحات کا مسودہ پارلیمان میں پیش کیا ہے۔ صہونی حکومت مخالفین اور اپوزیشن دھڑے کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اس طرح خود کو عدالت کے چنگل سے بچانا چاہتے ہیں اور انکے اس اقدام سے ریاست مزید افراتفری کا شکار ہو جائے گی۔