Mar ۰۷, ۲۰۲۳ ۱۳:۲۹ Asia/Tehran
  • یمنی جزیروں اور سواحل پر امریکی اقدامات پر نیشنل سالویشن حکومت کا انتباہ

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے یمنی جزیروں اور سواحل پر امریکی اقدامات پر سخت خبردار کیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے سیاسی دفتر نے منگل کو ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ یمنی صوبوں حضرموت اور المہرہ میں امریکی اقدامات  کھلی جارحیت اور یمن کے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی ہیں اور تاکید کی ہے کہ گذشتہ آٹھ برسوں سے یمنی عوام کے خلاف امریکی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔ 

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صنعا میں یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ صوبے المہرہ سمیت کسی بھی یمنی صوبے میں امریکی، برطانوی اور سعودی فوجیوں کی موجودگی کھلی جارحیت اور یمن کے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی ہے جس سے یمن میں امن کی برقراری میں کوئی مدد نہیں ملے گی بلکہ علاقائی و بین الاقوامی استحکام مزید متاثر ہو گا۔ 

 امریکہ نے صوبے حضرموت اور المہرہ میں اپنے فوجی اڈے قائم کئے ہیں جس پر یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے سخت خـردار اور اس قسم کے اقدامات کے بھیانک نتائچ پر سخت متنبہ کیا ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے بارہا اعلان کیا ہے کہ المہرہ اور حضرموت سے جارح ملکوں کے ہاتھوں تیل کی لوٹ مار جاری ہے۔  یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمنی تیل سے ہونے والی آمدنی پر صرف یمنی قوم کا حق ہے جبکہ یمن کی حکومت اپنے سرکاری ملازمین تک کو تنخواہ ادا نہیں کر پا رہی ہے صرف اس بنا پر کہ جارح ممالک یمنی قوم کا سرمایہ لوٹ رہے ہیں۔

یمن سے ہی ایک اور خبر یہ ہے کہ مغربی یمن میں صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر سعودی اتحاد کی جارحیت بدستور جاری ہے جبکہ سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے الحدیدہ سمیت مختلف صوبوں میں رہائشی علاقوں کو ایک سو تین بار حملوں کا نشانہ بنایا۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبے الحدیدہ میں یمن کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد نے ڈرون طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے حیس، جبلیہ اور مقبنہ کے مختلف علاقوں پر کئی بار حملے کئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الجبلیہ کے مختلف علاقے بھی سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنے۔

دوسری جانب یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ رواں عیسوی سال شروع ہونے کے بعد سے یمن کے سرحدی علاقے خاصطور سے صعدہ کے مختلف علاقے سعودی اتحاد کی جارحیت کا مسلسل نشانہ بنتے رہے ہیں۔ 

اس سے قبل یمن کے وزیراعظم کے دفاعی امور کے سیکریٹری جلال الرویشان نے کہا تھا کہ نہ امن اور نہ جنگ کی بنی ہوئی صورت حال ایک خطرہ ہے  اور ہمیں یمنی قوم اور یمنی عوامی حکام کے درمیان پائے جانے والے اتحاد پر پورا بھروسہ ہے۔ 

سعودی اتحاد کی جانب سے ہمیشہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے اقوام متحدہ کی کوششوں سے دو بار جنگ بندی کی مدت میں توسیع بھی کی گئی اور اب دوسری بار کی مدت بھی ختم ہو چکی ہے۔

دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے بھی کہا ہے کہ یمن میں فائر بندی ختم ہو چکی ہے اور بین الاقوامی ادارے اگر جارح ملکوں اور خاصطور سے امریکہ کی حمایت کرنا بند کر دیں تو یمن کی صورت حال کچھ سنور سکتی ہے اور عوام کو خدمات پیش کی جا سکتی ہیں بلکہ ان خدمات کو بہتر بھی بنایا جا سکتا ہے۔

مہدی المشاط نے کہا کہ صنعا، یمن میں منصفانہ امن کا خواہاں ہے تاکہ یمنی عوام کو سہولت فراہم ہو سکے اور نتیجے میں پورے علاقے میں امن و استحکام کا مشاہدہ کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے  بچے زخمی ہوئے ہیں۔
یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک، یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔
یمنی ذرائع‏ نے اعلان کیا ہے کہ یمنی قوم کے جاری محاصرے کی بنا پر بیس لاکھ سے زائد یمنی بچوں کو صحیح خوراک تک میسر نہیں ہے اور ایک کروڑ ستر لاکھ سے زائد یمنی شہریوں کو جن میں نوے لاکھ یمنی بچے شامل ہیں، صاف پانی اور حفظان صحت سے متعلق خدمات سے محرومی کا سامنا ہے۔

ٹیگس