امریکہ جنگ یمن کی سربراہی کر رہا ہے، محمد علی الحوثی
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے تاکید کی ہے کہ امریکہ جنگ یمن کی سربراہی کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یمنی عوام اپنے ملک کو مکمل طور پر آزاد کرائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے یمنی قوم کے خلاف مسلط کردہ جنگ کی آٹھویں برسی کی مناسبت سے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمنی عوام صرف یمن کی اعلی سیاسی کونسل کی باتوں پر عمل کرتے ہیں۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا کہ سعودی اتحاد نے اپنے سازشی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے یمنی عوام کا بہیمانہ قتل عام کیا کہ جس سے وہ انکار بھی نہیں کر سکتی جبکہ اس کی یہی جارحیت یمنی عوام کی استقامت ومزاحمت مزید مستحکم ہونے کا باعث بنی۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا کہ دشمن دعویدار رہا ہے کہ وہ یمن میں ایران سے جنگ کر رہا ہے مگر آج سب نے مشاہدہ کیا کہ سعودی عرب امن و صلح نیز مذاکرات کے لئے ایران کی طرف بڑھا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دشمن کے دعوے کے برخلاف ہم ایران کی پراکسی وار نہیں بلکہ یمن کی خود مختاری کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے تاکید کی کہ یمن حقیقی امن کا خواہاں ہے اور اس نے اس مقصد کے حصول کے لئے کبھی کوئی ایسی شرط عائد نہیں کی ہے کہ جو بین الاقوامی قوانین کے منافی رہی ہو۔
دوسری جانب المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صنعا اور جارح قوتوں کے چنگل سے آزاد ہونے والے دیگر چودہ صوبوں میں یومِ قومی استحکام کی مناسبت سے لاکھوں یمنیوں نے مظاہرے کیے۔
مظاہرین ہاتھوں میں یمن کا پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور امریکہ کی اپنے ملک میں مداخلت اور یمن پر حملہ کرنے والے سعودی اتحاد کی مذمت میں نعرے لگاتے ہوئے جارح ممالک کو منہ توڑ جواب دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
دریں اثنا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر انسانی حقوق نے کہا ہے کہ آٹھ سال جاری جنگ میں شہید و زخمی ہونے والے بے گناہوں کی تعداد انچاس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت اور متحدہ عرب امارت سمیت چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ کو یمن کے خلاف جنگ اور اس ملک کے زمینی، فضائی اور سمندری محاصرے کا آغاز کیا تھا جسے کل 26 مارچ کو8 برس مکمل ہوگئے ہیں۔