انصار اللہ یمن کا شام کو مشورہ، صیہونی ریاست کے خلاف ڈیٹرنس کی پالیسی اپنائیں
انصاراللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدر الدین الحوثی نے شام کے صدر کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ غاصب صہیونی ریاست کے خلاف ڈیٹرنس کی پالیسی اپنائیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: المیادین کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ کے سربراہ اور نیشنل سالویشن حکومت کے نگران اعلیٰ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے شام کے صدر بشار اسد کے نام اپنے پیغام میں انہیں مشورہ دیا ہے کہ ان کا ملک غاصب ریاست کے خلاف ڈیٹرنس کی پالیسی اپنائے تاکہ غاصب ریاست کو معلوم ہو سکے کہ اس کے ہر حملے کا جواب اسکے اندر دیا جائے گا اور اس صورت میں ہی اسے آئندہ شام میں حملے کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امت اسلامیہ کے لیے بنیادی خطرہ جہاد کو ترک کرنا اور دشمنوں کا مقابلہ کرنے میں سستی ہے اور یہی چیز دشمنوں کو جارحیت پر اکساتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعا شام پر اسرائیل کے حملوں کی مسلسل مذمت کرتا آیا ہے اور حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ دمشق پر صیہونیوں کا حملہ شام کی خودمختاری، آزادی اور ارضی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صیہونی دشمن اسلام اور عرب قوم کا ابدی دشمن ہے۔
عبدالملک الحوثی نے مزید کہا کہ یہ ایک ثقافتی اور نظریاتی جنگ ہے جو اسلام کے اصولوں کو بدلنے کے لیے لڑی جا رہی ہے اور اس کا مقصد اسلامی ثقافت اور فکرکا (مغربی) متبادل امت پر تھونپنا ہے۔ انہوں نے دشمن کے اقتصادی اہداف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ایک اور ہدف قتل و غارت کے ذریعے ملکوں، ان کے وسائل، سمندروں اور جزیروں پر قبضہ کرنا اور فوجی یلغار کے ذریعے ان کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا ہے۔