یمن اور سعودی عرب کے درمیان کیا گفتگو ہوئی؟
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین نے عمانی اور سعودی وفود کے صنعا کے دورے کے بعد کہا کہ انسانی مسائل پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور یمن کی قومی سالویشن حکومت تمام آپشنز کے لیے تیار ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کے عوامی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کے ساتھ انسانی ہمدردی کے معاملے کے حوالے سے بات چیت ابھی بھی جاری ہے اور نتائج کا اعلان سرکاری ذرائع سے یمنی عوام کے لئے کیا جائے گا۔
یمن کے عوامی انقلاب کی سپریم کونسل کے ایک رکن نے پیر کی شام ایک ٹویٹ میں کہا کہ سعودی عرب اور یمن کے درمیان بات چیت، ابھی تک انسانی ہمدردی کے معاملے سے آگے نہیں بڑھی ہے اور ان میں سب سے اہم وہ تنخواہیں ہیں جس کو ختم کرنا یمنی حکومت کو تباہ کرنے اور یمنی عوام کو سزا دینے کے لئے اس اتحاد کا ہتھکنڈا تھی۔
محمد علی الحوثی نے جنوب مغربی یمن میں مستعفی حکومت کے زیر کنٹرول عدن کی بندرگاہ پر بغیر معائنہ کیے گئے بحری جہازوں کی آمد کا خیرمقدم کیا اور مزید کہا کہ ہم تمام آپشنز کے لیے تیار ہیں، اگر وہ امن چاہتے ہیں تو ہم امن قائم کرنے والے ہیں اور اگر وہ جنگ چاہتے ہیں تو انہوں نے ہمیں 8 سال تک آزمایا ہے۔
یمن کے سیاسی اور میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب کا وفد یمن میں اس ملک کے سفیر کی سربراہی میں اتوار کی شام یمن کے دارالحکومت صنعا پہنچا اور یمن کی اعلی سیاسی سپریم کونسل کے سربراہ مہدی المشاط اور یمن کے عوامی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن محمد علی الحوثی سے ملاقات کی۔ یمن کے خلاف 8 سال کی تباہ کن جنگ کے بعد کسی سعودی اہلکار کا صنعاء کا یہ پہلا دورہ ہے۔