یمنی اور سعودی اتحاد کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ
یمن اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے تحت ایک سوپچاس یمنی قیدی یمن کے دارالحکومت صنعا ہوائی اڈے پر پہنچ گئے
سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے یمن کی نیشنل سالویشن حکومت اور سعودی اتحاد کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ یمن کے متحارب فریقوں نے سوئیزرلینڈ میں اپنے دس روزہ مذاکرات مکمل کرلئے ہیں جس میں آٹھ سو ستاسی قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق ہوا ہے ان کا کہنا تھا کہ فریقین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ آئندہ مئی کے مہینے میں باقی قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں بات چیت ہوگی۔
اس درمیان صنعا ہوائی اڈے کے منیجرخالد الشایف نے کہا ہے کہ ایک سو پچاس قیدیوں کے تبادلے کا پہلا مرحلہ جمعہ کو انجام پایا انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی عدن سے یمنی قیدیوں کو لے کر طیارے نے پرواز کی اسی وقت صنعا ہوائی اڈے سے بھی سعودی اتحاد کے ستّر قیدیوں کو لے کر ایک طیارہ عدن کے لئے روانہ ہوا
اس سے پہلے یمن کی نیشنل سالویشن حکومت میں قیدیوں کے امور کی کمیٹی کے سربراہ نے کہا تھا کہ قیدیوں کو لانے والے طیارے کی آمد میں جو تاخیر ہوئی ہے وہ معمول کی تھی ۔
ان کا کہنا تھا کہ یمن روز اول سے ایک جامع سمجھوتے کے حق میں تھا جس میں سبھی فریق شامل ہوں لیکن اس راہ میں مقابل فریق کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔
یمنی حکومت میں قیدیوں کے امور کی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر مرتضی نے کہا کہ سوئیزرلینڈ سے واپسی کے بعد سے اب سمجھوتے کے بعد والے مراحل پر مذاکرات میں مصروف رہے ہیں لیکن بعض فریق قیدیوں کو حوالے کرنے سے انکار کررہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یمن کی پوری کوشش تھی کہ سبھی قیدیوں کو رہا کرایا جائے لیکن آج جمعہ کو صرف دوسوپچاس قیدیوں کا جو رہا ہوئے ہیں ہم ا ستقبال کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی یمنی فوج اور یمن کے معزول اور مفرور صدر کی فوج کے قیدیوں کا تبادلہ ہوچکا ہے جن کی وساطت مقامی ذرائع نے کی تھی۔
قیدیوں کا یہ تبادلہ ایک ایسے وقت انجام پارہا ہے جب سعودی عرب کی طرف سے یہ واضح اشارے مل رہے ہیں کہ وہ ایک پائیدار جنگ بندی کے لئے یمن کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے اور نتیجے میں وہ جنگ کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے اس درمیان یہ بھی اطلاعات ہیں کہ امریکا کو سعودی حکومت کا یہ فیصلہ پسند نہیں آیا ہے اور اس نے یمن کے معزول اور مفرور صدر کے عناصر کے ساتھ رابطہ بڑھا دیا ہے تاکہ یمن میں جنگ بندی کے ممکنہ طریقہ کار کو سب و تاژ کرسکے ۔