مسجد الاقصی کو چاروں طرف سے گھیرے میں لینے کی کوشش
غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینی مجاہدین کی جوابی کارروائیوں سے خائف ہو کر مسجد الاقصی کے اطراف میں بھاری تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکام نے عالمی یوم قدس کے موقع پر اور فلسطینی مجاہدین کی جوابی کارروائیوں سے خائف ہو کر سیکورٹی فورس کو وسیع پیمانے پر بیت المقدس روانہ اور مسجد الاقصی کے اطراف میں تعینات کیا ۔ مسجد الاقصی اور بیت المقدس کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کرنے کے صیہونی حکومت کے اقدامات کے باوجود دسیوں ہزار فلسطینیوں نے جمعتہ الوداع کی نماز مسجد الاقصی میں ادا کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غاصب صیہونیوں نے اس موقع پر فلسطینی نمازیوں سے ممکنہ جھڑپوں سے خائف ہو کر مسجد الاقصی کے احاطے کے تمام دروازوں کو بند کر دیا تھا جس کے نتیجے میں مسجد الاقصی میں پہلے سے موجود فلسطینی نمازیوں اور غاصب صیہونی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔
جبکہ جھڑپوں کا اس طرح کا سلسلہ بدھ سے ہی جاری ہے اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت تمام علاقوں میں کشیدگی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی حکومت نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اور اسی طرح فلسطینی مجاہدین کی جوابی کارروائیوں سے خائف ہو کرمقبوضہ فلسطین کی شمالی و جنوبی سرحدوں کو آئندہ اتوار تک کے لئے نو فلائی زون قرار دیا ہے۔
غاصب صیہونی اپنے توسیع پسندانہ مقاصد کے حصول کے لئے آئے دن فلسطینی علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جس میں فلسطینیوں کی ایک تعداد شہید و زخمی ہوجاتی ہے اور فلسطینیوں کی ایک تعداد کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
جبکہ صیہونی حکومت نے حالیہ دنوں اپنی جارحیت تیز کر دی ہے۔ اور حال ہی میں غاصب صیہونیوں نے مسجد الاقصی کے خلاف اپنی جارحانہ کارروائیاں بھی تیز کر دی ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطینی علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے بعد فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مختلف گروہوں نے تاکید کی ہے کہ تحریک مزاحمت کی جانب سے صیہونی حکومت کی جارحیت کا براہ راست منھ توڑ جواب دیا جائے گا اور جوابی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا۔
شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی کان چینل نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کی جوابی کارروائیوں سے خائف ہو کرمقبوضہ فلسطین کی شمالی و جنوبی سرحدوں کو آئندہ اتوار تک کے لئے نو فلائی زون قرار دے دیا گیا۔