Aug ۲۰, ۲۰۲۳ ۱۸:۱۳ Asia/Tehran
  • عراق میں امریکہ کے مشکوک اقدامات، سیاست دانوں نے کیا خبردار

عراق میں الفتح اتحاد کے ایک رہنما نے اس ملک میں امریکہ کے مشکوک فوجی اقدامات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم نیوز کے مطابق، عراق میں الفتح اتحاد کے ایک  رہنما عائد الہلالی نے گزشتہ دنوں امریکہ کی جانب سے خلیج فارس کے آبی علاقوں تک اپنے جہاز بھیجنے جیسے اقدامات کی بابت خبردار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ امریکہ مشکوک فوجی کارروائیاں کر رہا ہے۔

عائد الهلالی تاکید کرد که یکی از موضوعات سیاست جدید آمریکا تلاش برای بستن قراردادهای تسلیحاتی با سرویس‌های امنیتی عراق با هدف تضعیف نقش نیروهای حشدشعبی است. آمریکایی‌ها از افزایش توانایی و قدرت  نیروهای حشدشعبی به ویژه بعد از شکست  گروه تروریستی  داعش در عراق نگران هستند.

عائد الہلالی نے اس بات پر زور دیا کہ نئی امریکی پالیسیوں میں ایک عراقی سیکورٹی سروسز کے ساتھ ہتھیاروں کے معاہدوں کو انجام دینے کی کوشش ہے جس کا مقصد حشد الشعبی فورسز کے کردار کو کمزور کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو حشد الشعبی فورسز کی صلاحیت اور طاقت میں خاص طور پر عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے بعد اضافے سے تشویش ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فوجی اقدامات دو اہم مسائل کو ظاہر کرتے ہیں جن میں پہلا یہ کہ واشنگٹن کی جانب سے مشرق کے ممالک کے ساتھ توانائی کی جنگ جیتنے کی کوشش ہے اور دوسری یہ کہ وہ اپنی فوجی طاقت کو ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ اب بھی مشرق وسطیٰ کے ممالک کے معاملات کو کنٹرول کرتا ہے۔

الہلالی نے کہا کہ کوریا کی جنگ کے بعد سے امریکہ اپنی تمام فوجی جنگوں میں ناکام رہا ہے۔ واشنگٹن عراق کے متعدد صوبوں میں اپنی فوجی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ ایک خفیہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

قانون کی حکمرانی کے اتحاد کے رہنما حیدر اللامی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ عراقی حکومت اور وزارت خارجہ کو اس ملک میں امریکی فوجیوں کی مشکوک نقل و حرکت کی وجہ کی تحقیقات کرنی چاہیے۔

ٹیگس