Sep ۱۱, ۲۰۲۳ ۱۱:۲۳ Asia/Tehran
  • امریکہ ہمارے تیل کی چوری بند کرے: شام

حکومت شام نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلوں میں امریکہ کی جانب سے شامی ذرائ‏ع و ذخائر تباہ کئے جانے پر شدید احتجاج کیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلوں میں تاکید کی ہے کہ امریکی حکام شامی تیل کی چوری کے مکمل ذمہ دار ہیں اور واشنگٹن کی حکومت کو شامی قوم کے ذخائر کی لوٹ مار کا تاوان ادا کرنا پڑے گا۔
شام کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں شام کے علاقوں پر غیر قانونی قبضہ ختم اور شام کے تیل اور گیس سے مالا مال علاقوں کو حکومت شام کے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
اس مراسلے میں شام کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت اور اس کی فوج اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرکے شمال مشرقی شام اور اسی طرح جنوب مشرقی علاقوں اور خاص طور سے التنف میں غیر قانونی طور پر ڈیرہ جمائے ہوئے ہے اور دہشت گردوں کی حمایت کر رہی ہے۔
شام کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس سے وابستہ دہشت گرد گروہ نہ صرف شام کے قومی اقتدار اعلی اور شام کی ارضی سالمیت کی خلاف ورزی بلکہ شام کے قومی ذخائر کی لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ شامی قوم کو ان کے حقوق سے محروم کئے ہوئے ہیں تاکہ شام کے عوام اور حکومت پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالا جا سکے اور ان کے لئے زیادہ سے زیادہ مسائل پیدا کئے جا سکیں۔شام کی وزارت خارجہ کے مراسلے میں تحریر شدہ متن کے مطابق دو ہزار گیارہ سے دو ہزار تئیس کے نصف اول تک امریکی فوج اور اس کے آلہ کار دہشت گردوں کے ہاتھوں شام کے قومی ذخائر اور دیگر وسائل کی لوٹ مار کے نتیجے میں دمشق کو ایک سو پندرہ اعشاریہ دو ارب ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے جبکہ شام کے صرف تیل کے شعبے کو ستائیس اعشاریہ پانچ ارب ڈالر مالیت کا نقصان پہنچا ہے۔نومبر دو ہزار سترہ میں امریکہ کے فوجی بازو کی حیثیت سے داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے بعد امریکی فوج نے براہ راست اس دہشت گرد گروہ کی جگہ سنبھال رکھی ہے اور وہ جب سے ہی شام کا تیل نکال کر چوری کر رہی ہے۔شام میں چار کم کشیدگی والے علاقوں میں سے تین علاقے دو ہزار اٹھارہ میں شامی فوج کے حوالے کئے گئے مگر چوتھا علاقہ کہ جہاں ادلب صوبہ اور شام کے شمال مغربی علاقے اور اسی طرح رقہ، حماہ، لاذقیہ اور حلب کے بھی کچھ علاقے شامل ہیں، ابھی دہشت گردوں کے کنٹرول میں ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ان میں سے بھی بیشتر علاقوں پر تحریرالشام نامی جبہت النصرہ دہشت گرد گروہ کا قبضہ ہے جس کے خلاف شامی فوج کی کاروائی جاری ہے۔
شام کی حکومت نے تاکید کی ہے کہ امریکی فوج نے شامی علاقوں میں اپنی غیر قانونی موجودگی جاری رکھتے ہوئے المحمودیہ غیر قانونی گذرگاہ سے عراق قافلے روانہ کر کے شام کے تیل کی چوری کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور حال ہی میں چالیس آئل ٹینکر عراق روانہ کئے ہیں جبکہ پچپن آئل ٹینکروں کی ایک اور کھیپ المحمودیہ کی گذرگاہ سے ہی عراق روانہ کی ہے اور ان آئل ٹینکروں میں شام کا تیل سے بھرا رہا ہے۔
 

ٹیگس