7 اسرائیلی یونیورسٹی طلبا طوفان الاقصیٰ کی حمایت کرنے پر معطل
غاصب اسرائیلی حکام نے حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کی حمایت کرنے پر سات طالب علموں کو معطل کر دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اسنا کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی سے معطل کئے گئے ان طالب علموں میں سے ایک کا تعلق بین گورین یونیورسٹی اور 6 دیگر کا تعلق حیفا یونیورسٹی سے ہے۔ جنہیں حالیہ دنوں میں حماس کے اقدامات کی حمایت کرنے پر معطل کیا گیا تھا۔ ان طلبا نے اسلامی استقامتی تحریک حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کی حمایت تھی۔
اس رپورٹ کے مطابق بین گورین یونیورسٹی کے طالب علم کی معطلی کے خط میں کہا گیا ہے: ’’سوشل نیٹ ورکس پر آپ باتوں کی وجہ سے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ غزہ کے آس پاس کے لوگوں پر حملے کی حمایت میں ہیں، آپ کو، تحقیق مکمل ہونے تک، اپنی پڑھائی سے معطل کیا جاتا ہے۔" خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی آپ کے پیغام کے نتائج کی بھی تحقیق کر رہی ہے۔
ادھر حالیہ دنوں میں حیفا یونیورسٹی نے بھی تحریک حماس کے حملے کی حمایت کرنے والے چھ طلبا کو معطل کر دیا تھا۔
حیفا یونیورسٹی کے سربراہ پروفیسر غور الروی نے اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ"طلبا نے ایسی پوسٹیں شائع کیں جو واضح طور پر حماس اور بے گناہوں کے قتل کی حمایت کرتی ہیں۔"