افغانستان: شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی
دہشتگرد تکفیری گروہ داعش نے شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: افغانستان کے صوبے بغلان میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم تیس افراد شہید اور پچاس زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ دھماکہ شمالی افغانستان میں واقع صوبۂ بغلان کے شہر پل خمری کی ایک مسجد میں اس وقت ہوا جب نماز ادا کی جا رہی تھی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسجد میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا گيا تھا۔اس حملے کی ذمےداری دہشت گرد گروہ داعش نے قبول کی ہے۔
کابل میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کی طرف سے سوشل میڈیا ایکس (ٹوئیٹر) پلیٹ فارم پر ایک پیغام جاری ہوا ہے جس میں صوبۂ بغلان میں واقع مذکورہ مسجد پر ہونے والے حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "آج انتہا پسند دہشت گردوں نے، جن کو امریکہ اور غاصب اسرائیل کی حمایت حاصل ہے، صوبۂ بغلان کے صدر مقام پُل خُمری میں مسجد امام زمانہ میں، نماز جمعہ کے دوران، خوں ریز دہشت گردانہ حملہ کیا جس میں افغانستان کے بے گناہ نمازیوں کی ایک تعداد شہید اور زخمی ہوگئی۔