چند گھنٹوں کی جنگ بندی کی کوئی حقیقت نہيں، یہ اسرائیلی پروپگنڈہ ہے: حماس
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کےسیاسی دفتر کے ایک رکن نے چند گھنٹوں کی جنگ بندی اور رفح گذرگاہ کھولے جانے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حماس کے سیاسی دفتر کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ وہ چيز جو میڈیا میں جنگ بندی اور یا رفح گذرگاہ کھولے جانے کے بارے میں گردش کر رہی ہے اس کی کوئی حقیقت نہيں ہے۔
عزت الرشق نے میڈیا میں صیہونی اور مغربی ذرائع کے حوالے سے چند گھنٹوں کی جنگ بندی یا رفح پاس کھولے جانے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے ذرائع ابلاغ سے اپیل کی کہ مزاحمت کے بارے میں خبروں کے لئے سرکاری ذرائع کے علاوہ دیگر ذرائع پر اعتماد نہ کریں ۔
دوسری جانب غزہ میں سرکاری اطلاع رسانی کے دفتر کے سربراہ سلامہ معروف نے کہا ہے کہ رفح پاس کھولے جانے کے بارے میں مصری فریقوں کی جانب سے ہمیں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی ہم سے رابطہ کیا گیا ہے اور جو باتیں کہی جا رہی ہيں وہ اسرائیلی میڈیا کی پھیلائی ہوئی ہیں۔
یہ ایسے میں ہے کہ غیر ملکیوں کو غزہ سے باہر نکالے جانے اور انسانی امداد غزہ میں لانے کے لئے رفح گذرگاہ کے کھولے جانے کی خبر شائع ہوتے ہی بہت سے لوگ اس گذرگاہ پر جمع ہوگئے-
واضح رہے کہ خبری ذرائع نے امریکہ ، صیہونی حکومت اور مصر کے اتفاق رائے سے پانچ گھنٹے کی جنگ بندی کی خبر دی تھی تاکہ رفح گذرگاہ کے ذریعے انسانی امداد غزہ میں داخل ہوسکے اور غیر ملکی غزہ سے باہر نکل سکیں