قیدیوں کے تبادلے میں صیہونی حکومت کی شیطنت
فلسطین کی تحریک حماس نے تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی دشمن، غزہ میں انسانی جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے سمجھوتے کے حصول میں مسلسل رکاوٹیں پیدا اور خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما عزت الرشق کا کہنا ہے کہ فلسطینی عورتوں اور بچوں پر مشتمل قیدیوں کی رہائی کے عوض معینہ افراد پر مشتمل صیہونی فوجیوں اور آبادکاروں پر مشتمل قیدیوں کی رہائی اور غزہ کے تمام علاقوں تک انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے بارے میں اب تک کئی بار ابتدائی سمجھوتے کے حصول تک بات پہنچی مگر ہر بار غاصب صیہونی حکومت نے خلاف ورزی کی اور نئے مطالبات کر کے کسی بھی طرح کے سمجھوتے حصول میں رکاوٹ پیدا کی۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن کوئی سمجھوتہ ہی نہیں چاہتا اور وہ غزہ کے عوام کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری رکھے جانے کے درپے رہا ہے۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما عزت الرشق نے اعلان کیا کہ غاصب صیہونی حکومت اپنے قیدیوں کے گھرانوں کو جھوٹا دلاسہ دیتی ہے کہ صیہونی قیدیوں کو چھڑانے کی سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ وہ صرف خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جہاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل محمد الہندی نے بھی کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت، قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں مختلف بہانوں سے صرف ٹال مٹول کر رہی ہے تاکہ عام شہریوں کے خلاف بمباری و جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت جارحیت کا دباؤ جاری رکھ کر اپنا کوئی قیدی رہا نہیں کراسکے گی۔ اس سلسلے میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی قیدیوں کی آزادی کے بارے میں نامہ نگار کے سوال کا کوئی بھی جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس بارے میں اگر کوئی نتیجہ حاصل ہوا تو اس کی اطلاع فراہم کردی جائے گی۔