عارضی جنگ بندی پرعمل درآمد شروع ہونے سے قبل مختلف رہائشی علاقوں پر شدید بمباری،20 فلسطینی شہید
فلسطین کی تحریک حماس اور مقبوضہ فلسطین کی صیہونی حکومت کے درمیان جنگ کے انچاسویں چار روزہ جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہو گیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اس سمجھوتے پر کل جمعرات کے روز سے عمل شروع کیا جا نا تھا مگر ایسی تکنیکی وجوہات کی بنا پر کہ جن کا اعلان کیا گیا اس سمجھوتے پر آج جمعے کی صبح سے عمل شروع کیا گیا۔
اس سمجھوتے کی بنیاد پر ان چار دنوں کے دوران کسی بھی قسم کا فوجی اقدام انجام نہیں پائے گا اور ہر صیہونی قیدی کے بدلے تین فلسطینی قیدی عورتوں اور بچوں کو رہا کیا جائے گا جبکہ مجموعی طور پر چار روزہ جنگ بندی کے دوران پچاس صیہونی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا اور دو سو ٹرکوں کے ذریعے غزہ کے مختلف علاقوں میں انسان دوستانہ امداد پہنچائی جائے گی جس میں طبی امداد بھی شامل ہے۔
اس سے قبل غاصب صیہونی حکومت نے جمعے کو علی الصبح اور طوفان الاقصی آپریشن کے انچالیسویں روز غزہ میں فائر بندی کے نفاذ سے صرف چند گھنٹے قبل اس خطے کے مختلف رہائشی علاقوں پر شدید بمباری کی جس میں بیس سے زائد فلسطینی شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہوئے۔
غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے جمعے کو علی الصبح غزہ کے مختلف علاقوں منجملہ شمالی غزہ میں واقع جبالیا کیمپ کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا ۔ صیہونی حکومت کی جانب سے یہ حملہ جنگ بندی سے صرف چند گھنٹے قبل کیا گيا۔ غاصب صیہونی حکومت کی جنگی کشتیوں نے بھی غزہ کے جنوب میں ساحلی شہر رفح کو جارحیت کا نشانہ بنایا۔