یمن: بحیرہ احمر میں صیہونی جہازوں پر حملے جاری رکھنے کا اعلان
یمن کی قومی نجات حکومت نے کہاہے کہ بحیرۂ احمر میں اسرائیلی جہازوں کے علاوہ تمام جہازوں کے لئے امن ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: یمن کی قومی نجات حکومت کے نائب وزير خارجہ حسین العزی نے سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس پر لکھاہے کہ صنعاء یقینی طور پر بحیرہ احمر میں جہازرانی کی حفاظت کے بارے میں دوسروں کے مقابلے میں زیادہ فکر مند ہے، اور دوسروں کے مفادات کا سب سے زيادہ احترام کرتا ہے اور ہم نے ماضی میں یہ ثابت کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحیرہ احمر، مجرم صیہونی حکومت کے جہازوں کے علاوہ تمام ممالک کے جہازوں کے لئے پرامن اور محفوظ جگہ ہے۔ العزی نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے لیے یہ عدم تحفظ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وہ غزہ میں بچوں اور معصوم شہریوں پر تشدد ختم نہیں کر دیتی۔ صیہونی حکومت کی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ نے کہا کہ یمن کا جغرافیائی محل وقوع اس کے میزائلوں سے زیادہ خطرناک اور صیہونی حکومت کے لیے اسٹریٹجک خطرہ ہے۔ صیہونی حکومت کی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ گیورا آیلینڈ نے مزید کہا کہ یمنیوں کے ساتھ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ وہ بحیرہ احمر کے جنوبی سرے پر واقع ہیں اور یہ مسئلہ ان کے میزائلوں سے بہت بڑا اور خطرناک ہے۔ یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ برائے دفاع اور سلامتی کے امور کے نائب وزیر اعظم جلال الرویشان نے بھی کہا کہ جنگ بندی کا تعلق غزہ سے ہے، اور مسلح افواج کے ترجمان نے بھی اعلان کیا ہے کہ دشمن پر ہمارا بحیرۂ احمر بند کرنے کا فیصلہ، اپنی جگہ قائم ہے۔ یمن کی مسلح افواج نے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی بحری جہازوں میں کام کرنے والے شہریوں کو بلالیں اور ان جہازوں کے ذریعے سامان لے جانے یا ان کے ساتھ تعاون کرنے سے باز رہیں اور ان جہازوں سے دور رہیں۔