نیتن یاہو کو سیاسی بغاوت کا خوف
غاصب اسرائیل کی حکمراں جماعت لیکڈ پارٹی کے ایک سینیئر رکن نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو اپنی ساتھی جماعت کے ارکان کی جانب سے سیاسی بغاوت کا خوف لاحق ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت کے مطابق لیکڈ پارٹی کے ایک سینئر رکن نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں نیتن یاہو کے سیاسی مستقبل اور ان کی برطرفی کے حوالے سے پارٹی کے اندر خفیہ مشاورت کی گئی ہے۔
لیکڈ پارٹی کے رکن نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو کو لیکڈ پارٹی میں اپنے خلاف سیاسی بغاوت کا خوف ہے کہا کہ پارٹی کے ارکان نے نیتن یاہو کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کے امکان پر غور کیا ہے اور کئی لوگوں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے ان لوگوں میں سے ایک کا نام کینیسیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ یولی ایڈلسٹائن کا بتایا اور کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ وہ عارضی طور پر نیتن یاہو کی جگہ لیں گے اور اس وقت تک وزیر اعظم بن جائیں گے جب تک کہ نئی پارٹی کو منتخب کرنے کے لیے اندرونی پارٹی کے انتخابات نہیں ہو جاتے۔