غزہ پر وحشیانہ صیہونی بمباری، 70 سے زائد فلسطینی شہید اور متعدد زخمی
غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے اتوار کی رات کے وحشیانہ حملوں میں 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: مجرم صیہونی حکومت نے اتوار کی رات وسطی غزہ میں واقع المغازی پناہ گزيں کیمپ کو وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا اور عام شہریوں کے گھروں پر وحشیانہ بمباری کی۔ صیہونی حکومت کی اس بمباری کے نتیجے میں اب تک 70 افراد کے شہید ہونے کی خبریں آچکی ہیں۔ صیہونی حکومت کی یہ مجرمانہ کارروائیاں غزہ میں فلسطینی شہریوں اور بچوں کے قتل عام اور ان کی نسل کشی کا تسلسل ہیں۔
ادھر غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے اعلان کیا ہے کہ المغازی کیمپ میں صیہونی فوج نے ایک بڑا جرم اور اجتماعی قتل عام کیا ہے۔ ڈاکٹر اشرف القدرہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کی فوج نے اس وحشیانہ بمباری میں ایک رہائشی علاقے کو پوری طرح تباہ کردیا ہے۔ اس بمباری میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہيں جن کی صحیح تعداد ابھی سامنے نہيں آئی ہے۔
دریں اثنا شہدائے الاقصیٰ اسپتال کے ترجمان نے بھی زور دے کر کہا ہے کہ اس اسپتال میں منتقل کئے جانے والے اکثر شہدا خواتین، بچے اور بوڑھے ہيں۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے بھی اعلان کیا ہے کہ المغازی پناہ گزيں کیمپ پر صیہونی حکومت کی بمباری میں اب تک 70 سے زيادہ افراد شہید ہوچکے ہيں جبکہ دسیوں افراد زخمی ہیں۔
تحریک حماس نے صیہونی حکومت کے اس تازہ ترین مجرمانہ اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جرم، صیہونی فوج کی شکست کے باعث اس پر پڑنے والے داخلی دباؤ کو روکنے کے لئے انجام دیا گیا ہے۔ تحریک حماس نے خبردار کیا ہے کہ عام شہریوں کے خلاف یہ مجرمانہ اور بزدلانہ بمباری، شکست خوردہ صیہونی فوج کا حوصلہ بڑھانے کی ایک کوشش ہے جس کی بائئڈن حکومت حمایت کر رہی ہے۔
تحریک حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ بائیڈن حکومت ملت فلسطین کے خلاف صیہونیوں کے جرائم میں برابر کی شریک ہے۔ یہ جرائم ایسے وقت انجام پا رہے ہيں کہ غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی جارحیتوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد بیس ہزار چار سے تجاوز کر گئي ہے اور اس غیر مساوی جنگ میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد چوّن ہزار چھتیس ہوگئی ہے۔