یمن نے ڈرون کشتی کا دھماکہ کیا، امریکی اور صیہونی حکام کو دیا اہم پیغام
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے جمعرات کو بحیرہ احمر میں ایک ڈرون کشتی کا دھماکہ کیا جس کے بعد امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ انصار اللہ نے امریکا اور صیہونی حکومت دونوں کو پیغام دیا ہے کہ یمنی فورسز پر حملہ کرنے سے پہلے دو بار سوچیں، ورنہ آپ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حال ہی میں امریکی بحریہ کے جنگی جہاز نے یمنی بحریہ کی چھوٹی کشتیوں پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 10 فوجی جاں بحق ہوگئے تھے۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے جوانوں نے کئی بار بحیرہ احمر سے اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یمن کی صنعاء حکومت کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور غزہ پٹی کی صیہونی حکومت کی طرف سے ناکہ بندی کے جواب میں وہ بحیرہ احمر سے اسرائیل کے لیے جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گے۔
ان واقعات کے بعد بہت سی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر کا راستہ ترک کر دیا ہے جس کی وجہ سے انہیں بہت طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔
امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ یمنی بحریہ کی ڈرون کشتی 80 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد پھٹ گئی۔
یہ کشتی پہلے بحیرہ احمر سے گزرنے والے تجارتی بحری جہازوں اور جنگی جہازوں کے قریب گئی اور پھر دھماکے سے پھٹ گئی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈرون کشتی پر بمباری کر کے تحریک انصار اللہ نے درحقیقت امریکہ اور اسرائیل کو بہت سخت پیغام دیا ہے کہ وہ یمن پر حملے کی صورت میں نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔